اسلام آباد (پی این آئی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر دنیا کے سامنے اپنا بیان اور نقشہ پیش کرتے رہیں گے، نیا سیاسی نقشہ دنیا کو اس بات کی یاددہانی کرانے کا ایک نیا طریقہ ہے کہ مسئلہ کشمیر حل ہونا چاہئے، اقوام متحدہ میں یہ نقشہ قبول ہو جائے تو ہمارا مسئلہ حل ہو جائے مگر اقوام
متحدہ نے اس معاملے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی خبر رساں ادارے کے پروگرام نقطہ نظر میں گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ نیا سیاسی نقشہ دنیا کو یاددہانی کرانے کا ایک نیا طریقہ ہے اور ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر حل ہونا چاہئے، اقوام متحدہ میں ہمارا نقشہ قبول ہو جائے تو ہمارا مسئلہ حل ہو جائے لیکن مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ہمیں جو کچھ کرنا چاہئے، وہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل لاک ڈاؤن ہے جس کی معیشت کو چار ارب ڈالر کا نقصان ہوا، ہم بھارتی مظالم کے بارے میں دنیا کو آگاہ کر رہے ہیں ۔ بھارت نے یہ تمام تر کارروائیاں اسرائیل سے سیکھیں اور کشمیریوں پر ظلم کر رہا ہے، بھارت نے ناصرف ہندوتوا اور نازی جیسی سیاست اسرائیل سے سیکھی بلکہ پیلٹ گن کا استعمال بھی اسرائیل سے ہی سیکھا ہے، بھارتی حکومت کشمیر میں مظالم کے ذریعے اپنی تاریخ خود مسخ کر رہی ہے، خطے کے حالات خراب کرنے والے بھارت میں بھی نفرتیں بڑھ رہی ہیں، اور بھارت اپنے عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ صدرر مملکت نے کہا کہ بھارت کشمیر میں مظالم بڑھا رہا ہے لرز کشمیری خواتین پر بھی ظلم کیا جا رہا ہے لیکن اقوام متحدہ کشمیر پر اپنا کردار ادا نہیں کر سکا ہے جس پر بہت مایوسی ہے۔ بھارت عالمی میڈیا کو کشمیر جانے کی اجازت کیوں نہیں دیتا؟ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں ، وزیراعظم سے کہا کشمیر کاز کو سوشل میڈیا پر زیادہ اجاگر کیا جائے، ترکی، چین اور ملائیشیا نے پاکستان کو کشمیر کے معاملے پر سپورٹ کیا ، کشمیر کے مسئلے پر ہم سب نے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں