وزیر ماحولیاتی تبدیلی، چیئرمین سی ڈی اے اور وائلڈ لائف بورڈ ممبران جانوروں کی ہلاکت کے ذمے دارہیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد(پی این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے جانوروں کی ہلاکت پر قانون کے مطابق کارروائی کا حکم جاری کر دیا اور 11اگست تک رپورٹ طلب کرلی۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں چڑیاگھرمیں جانوروں کی ہلاکت کیس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے کہا کہ وائلڈلائف بورڈممبران جانوروں کی ہلاکت کے ذمے دارہیں،

وائلڈلائف میں وزیرماحولیاتی تبدیلی،چیئرمین سی ڈی اے شامل ہیں۔عدالت کا کہناتھا کہ اگرجانوروں کےساتھ یہ سلوک ہواتوانسانوں سے کیاسلوک ہوتاہے؟ جولوگ جانوروں کی ہلاکت کے ذمے دارہیں وہی تحقیقات کررہے ہیں،عدالت وفاقی کابینہ نے مشیر،معاون خصوصی،وزیرسب کوبورڈممبربنایا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے جانوروں کی ہلاکت کے پر قانون کے مطابق کارروائی کا حکم جاری کر دیاہے ، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں بتایا کہ جانوروں کی ہلاکت پرنامعلوم افرادکیخلاف مقدمہ درج ہوچکا۔ عدالت نے استفسارکیا کہ نامعلوم افرادکیوں؟ایف آئی آر بورڈ ممبران کیخلاف ہونی چاہیے ۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چڑیاگھرمیں جانوروں کی ہلاکت افسوسناک ہے۔ سیکریٹری نے عدالت میں بتایا کہ وزیر موسمیاتی تبدیلی،وائلڈلائف بورڈممبرکانیانوٹیفکیشن نہیں ہواتھا۔عدالت نے کہا کہ وائلڈلائف بورڈممبران کاپرانانوٹیفکیشن دیکھیں تووزیرانچارج ذمے دارہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کاوزیرانچارج کون تھا؟۔سیکریٹری موسمیاتی تبدیلی نےعدالت میں بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی کے انچارج وزیرعمران خان تھے،عدالت نے استفسار کیا کہ کیاوزیراعظم عمران خان جانوروں کی ہلاکت کے ذمہ دارہیں؟۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں