راولپنڈی(پی این آئی)ٹیکسلا میں لڑکی کی لڑکی سے شادی کا ڈراپ سین ہوگیا، خود کو لڑکا کہنے والی عاصمہ بی بی (علی آکاش) نے میڈیکل کروا کر اپنی جنس لڑکا ثابت کرنے کے بجائے اپنی بیوی نیہا علی کو طلاق دے دی۔لڑکی سے لڑکی کی شادی کے معاملے پر نیہا علی کے والد نے ایڈووکیٹ امجد جنجوعہ کے
ذریعے شادی کو غیر قانونی اور غیر شرعی قرار دینے کے لیے ہائی کورٹ میں پیشن دائر کررکھی ہے جس پر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے مبینہ لڑکے (علی آکاش یا عاصمہ) کو اپنی جنس میل ثابت کرنے کے لیے میڈیکل کروانے کا حکم دیا تھا۔اس عدالتی حکم پر آکاش علی یا عاصمہ کی میڈیکل کرانے کے بجائے گھر سے روپوشی سامنے آئی اور اس نے عدالت کو جواب دیا کہ کورونا مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے میڈیکل ٹیسٹ نہیں ہورہا جس پر عدالت نے مزید مہلت دیتے ہوئے سرکاری ہسپتال سے میڈیکل کروا کر رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔اس حوالے سے ایڈووکیٹ امجد جنجوعہ نے بتایا کہ کیس میں مبینہ لڑکے علی آکاش نے نیہا علی کو طلاق دے دی ہے، علی آکاش عرف عاصمہ بی بی نے ابھی تک میڈیکل نہیں کرایا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ عاصمہ بی بی نے علی آکاش بننے کا ڈرامہ رچایا، وہ دراصل لڑکی ہی ہے جس نے غیر شرعی اور غیر قانونی طور پر نیہا علی سے نکاح کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل نہ کرانا عدالتی حکم کی بھی خلاف ورزی ہے، دوسرا بڑا ثبوت اب مبینہ لڑکے نے اپنی بیوی نیہا علی کو طلاق دے دی ہے، اس معاملے کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا تاکہ مناسب حکم لیا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں