کراچی(پی این آئی)قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے(این ڈی ایم اے) نے کراچی میں موجود ندی نالوں کی صفائی کا کام شروع کردیا۔ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن موسیٰ کالونی کے قریب گجرنالے کی صفائی میں مصروف ہے۔ہیوی مشینری کے ذریعے گجرنالے پر4مقامات پر صفائی کا کام
جاری ہے۔ نالوں کے کنارے جمع کچرے کو بھی لینڈ فل سائٹ تک پہنچا یا جا رہا ہے۔پہلے مرحلے میں کراچی کے 38 بڑے نالوں کی صفائی کا کام مکمل کیا جائے گا۔ نالوں سے کچرا نکالنے کے بعد تہہ میں موجود مٹی بھی نکالی جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں 368 چھوٹے نالوں کی صفائی کا کام شروع کیا جائے گا۔نالوں کے چوکنگ پوائنٹس کو 7 اگست تک کلیئرکرنے کی ڈیڈ لائن رکھی گئی ہے۔چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا ہے کہ کراچی میں روزانہ بیس ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے اور شہر میں ندی نالوں کے اطراف بہت تجاوزات ہیں جس کی وجہ سے پانی کا نکاس نہیں ہو پاتا۔انہوں نے کہا کہ سات سے نو اگست تک کراچی میں بارش متوقع ہے اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اس بار شہریوں کو کم سے کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ سندھ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی مالی تکنیکی اور قانونی امداد کی جائے گی جب کہ دیرپا منصوبہ بندی کیلئے مرکزی اور صوبائی حکومت کو مل بیٹھنا ہو گا۔میئر کراچی وسیم اختر کہتے ہیں ضلع وسطی کو مکمل مشینری نہیں دی گئی۔ ادارے ٹھیک کام نہیں کرتے اور الزام حکومت پر لگتا ہے۔ وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نے ناصر شاہ کے احکامات پر عمل نہیں کیا۔ ضلع وسطی کو مکمل مشینری نہیں دی گئی۔صوبائی وزیر سعید غنی نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشینری میں کمی کچرا اٹھانے میں تاخیر کا باعث بن رہی ہے۔سعید غنی کا کہنا ہے کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ عید سے پہلے کچرا اٹھانے میں ناکام رہا۔مشینوں کی کمی سے کچرا اٹھانے میں تاخیر ہورہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ضلع غربی سے کچرے کی زیادہ شکایات آئیں جبکہ دیگر اضلاع میں صورتحال بہتر رہی۔ سعید غنی نے آلائشیں اٹھانے کے آپریشن میں میئرکراچی اور ضلعی چیئرمینزکی کارکردگی کو سراہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں