لاہور(پی این آئی): صوبہ پنجاب میں ڈیڈ لائن سے دو روز قبل لاک ڈاؤن ختم کر دیا گیا ہے اور 5 اگست کو یوم استحصال کی ریلی نکالنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے رات 12 بجے سے صوبے بھر میں لاک ڈاوَن ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔سیکریٹری پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئرنے جاری
نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ مویشی منڈیوں سے لیے گئے اسمارٹ سیمپلز کے نتائج حوصلہ افزا آنے پر لاک ڈاون ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔سیکریٹری پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئر محمد عثمان کے مطابق 5 اگست کو کشمیریوں سے اظہاریکجہتی ریلی کی اجازت بھی ہوگی۔پنجاب بھر میں پارک ریسٹورنٹ، ہوٹل اور سینما تاحال بند رہیں گے اور پیر تا جمعہ صبح 9 سے شام 7 بجے تک کاروبار کی اجازت ہو گی۔اس سے قبل آل پاکستان انجمن تاجران نے کل سے پنجاب میں کاروبار کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔سیکریٹری آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر نے کہا تھا کہ ہوٹل، ریسٹورنٹس، اسکولز اور تمام بند کاروبار کھولنے کی حتمی تاریخ کا اعلان کیاجائے۔ چھوٹے تاجروں کیلئےمالی امدادی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔سیکریٹری انجمن تاجران کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پارٹیاں تجارتی اور معاشی ایجنڈے پر احتجاج کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔ مجبور نہ کریں کہ ہم حکومت مخالف تحریک کا حصہ بن جائیں۔انہوں نے کہا تھا کہ تاجر رہنماوَں کا اجلاس بلا کر اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔خیال رہے کہ سوبائی حکومت نے عید پر کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے صوبے میں نو روزہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے لیکن تاجروں نے عید سے قبل لاک ڈاؤن کا فیصلہ مسترد کر دیا تھا۔یاد رہے کہ عید الاضحیٰ سے قبل تاجروں نے پنجاب میں لاک ڈاؤن مسترد کرتے ہوئے بازار کھول دیے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں