اسلام آباد(پی این آئی)ملک بھر میں عید قربان کا مذہبی تہوار پورے جوش و جذبے کے ساتھ جاری ہے اور لوگ سنت ابراہیمیؑ کی پیروی کرتے ہوئےجانور اللہ کی راہ میں قربان کرکے گوشت غربا و مساکین اور رشتہ داروں میں تقسیم کر رہے ہیں،بڑی عید کے موقع پر گھروں میں مہمانوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ
باورچی خانوں سے لذیذ کھانوں کی خوشبو نے “گوشت خوروں”کی چاندی کر دی ہے تاہم دوسری طرف طبعی ماہرین نے اس سال عید قربان پر کثرت سے گوشت کھانا گزشتہ سالوں کی نسبت زیادہ خطرناک قرار دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گوشت کا زیادہ استعمال آپ کی عید خراب کرنے کا سبب بھی بن سکتا ہے،زیادہ گوشت کھانے سے ہیضہ اور پیٹ کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ یورک ایسڈ، کولیسٹرول اور دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کے لیے گوشت کا استعمال ٹھیک نہیں ہے جبکہ گوشت سے ہونے والی بدہظمی کورونا کے پھیلاو کا سبب بھی بن سکتی ہے۔طبی ماہرین نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ فریج میں گوشت جتنا کم رکھا جائے بہتر ہے کیوں کہ ایسا کرنے سے مختلف قسم کی بیماریاں ہوتی ہیں اور جلدی بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں اور گوشت کو سٹور کرنے والوں کے لیے بھی یہ خطرناک ہو سکتا ہے،گزشتہ سالوں کی نسبت اس سال کورونا وائرس کے باعث زیادہ احتیاط برتنا ہوگی کیونکہ کہیں پیٹ کی بیماری لیکر ہسپتال کا رخ کرنے والےواپسی پر اپنے گھر والوں کے لیے کورونا کا خطرہ نہ ساتھ لیں آئیں۔طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ گوشت کھانے کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ اتنا کھالیں کہ بیمار ہو جائیں، اگر بیماری کی وجہ سے ہسپتال جانا پڑا تو خطرناک ہو سکتا ہےکیونکہ اب پہلے جیسے حالات نہیں ہیں،ہسپتال میں خطرناک نوعیت کی بیماریوں میں کورونا جیسی بیماری بھی لگ سکتی ہے جس سے آپ اگر متاثر ہوئے تو آپ کے گھرمیں آپ کے پیارے بھی اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ خاص طور پر چھوٹے بچے اور بوڑھے اس سے زیادہ خطرناک طریقے سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں