حیدرآباد (پی این آئی) وزیراعلیٰ سندھ کا صحافی اقرارالحسن پر تشدد کا نوٹس، پولیس اہلکار گرفتار، اقرارالحسن سید نے کہا ہے کہ یہ گالیاں میں اپنے اور آپ کے بچوں کے مستقبل کے لئےبرداشت کرتا ہوں، خوش آئند ہے کہ وزیرِاعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے راشی افسران گرفتار کروا دئیے۔ انہوں نے ان پر ہونے
والے تشدد کی ویڈیو بھی ٹویٹر پر شئیر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار انہیں تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔خیال رہے کہ حیدرآباد کے علاقے مینکارہ کے ایس ایچ اور اور ان کے اہلکاروں نے نجی ٹی وی چینل کے معروف اینکر اقرار الحسن سید کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔اقرارالحسن نے چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ رشوت خور پولیس اہلکاروں کے خلاف پروگرام کر رہے تھے۔اقرار الحسن نے کہا کہ انہیں بتایا گیا تھا کہ پولیس اہلکار علاقے میں گٹکے کے کاروبار کی سرپرستی کر رہے تھے جس کے بعد انہوں نے اپنے لوگوں کو گٹکے کا تاجر بنا کر پولیس اہلکاروں کے پاس بھیجا جنہوں نے پولیس اہلکاروں سے ڈیل کی اور معاملہ یہ طے پایا کہ پولیس کے علاقے میں سے ایک ٹن گٹکا لے جانے کا 50ہزار روپیہ دینا ہوگا۔اقرار الحسن کی ٹیم کے رکن نے پولیس اہلکاروں کو پیسے دیے اور مہینے کی ڈیل کر کے کئی لاکھ روپے کے چیک بھی دیے۔ اس دوران ٹیم کا رکن اہلکاروں کی خفیہ ویڈیو بھی بناتا رہا۔ اقرار الحسن نے جب ایس ایچ او کو وہ ویڈیوز دکھائیں تو وہ آپے سے باہر ہوگئے۔ اہلکاروں نے صحافی کو کمرے میں بند کرنے کی کوشش کی اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوث اہلکار اقرارالحسن کو دھکے دے رہے ہیں جبکہ ایک اہلکار نے ان کے منہ پر تھپڑ بھی مارے۔ اقرار الحسن کا کہنا ہے کہ جب ان کے پاس کرپشن چھپانے کا کوئی جواز نہ بجا تو یہ پولیس اہلکار بدتہذیبی اور مارپیٹ پر اتر آئیں، تشدد کریں اور طاقت کا استعمال کریں.
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں