اسلام آباد(پی این آئی)15 اگست تک کچھ حکومتی لوگ فارغ اور کچھ گرفتار ہو جائیں گے، مائنس عمران خان فارمولہ پر عمل کیا گیا تو باقی کچھ نہیں رہے گا، سب سے سنگین کیس کس کے خلاف ہے؟ شیخ رشید نے بتا دیا۔شیخ رشید نے کہا ہے کہ15 اگست تک کچھ حکومتی لوگ فارغ ہوجائیں گے جبکہ کچھ گرفتار ہونگے ۔
عمران خان مائنس فارمولہ پر عمل کیا گیا تو باقی کچھ نہیں رہے گا،اگر ایسا ہو تو میں تو کسی کو ووٹ نہ دوں ۔ عمران خان کا نام ہی تحریک انصاف ہے اور تحریک انصاف ہی عمران خان ہے ۔ جہانگیر ترین کے ساتھ جو ہونا تھا وہ ہوگیا، سب سے زیادہ سنجیدہ کیسز شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے ہیں جنہیں کہیں پناہ نہیں ملے گی ۔ دنیا نیوزکے پروگرام آن دی فرنٹ میں میزبان کامران شاہد سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ بلاول کی سیاست اصل میں آصف زرداری چلارہے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا میں کورونا کی بیماری میں مبتلا ہونے کے بعد درحقیقت موت کے منہ سے واپس آیا ہوں ، مجھے بیماری کی حالت میں ایک انجکشن تک نہیں مل رہا تھا ، بھلا ہو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا جنہوں نے میری خراب حالت کا پتا چلنے پر مجھے آرمڈ فورسز کے ہسپتال میں منتقل کرایا جہاں مجھے مطلوبہ انجکشن مل گیا۔ انہوں نے کہا اس ملک میں ہر قسم کے مافیاز کسی بھی ناگہانی صورتحال سے فائدہ اٹھاتے رہے ہیں، عمران خان جیسا لیڈر بھی ان مافیاز کا کچھ نہیں بگاڑسکا، پی ٹی آئی حکومت مہنگائی کنٹرول نہیں کر سکی ۔ادرک ساڑھے چار سو روپے کلو، آٹا ستر روپے کلو ہوگیا اور عام آدمی کی تنخواہ 15 ہزار سے 30 ہزار ہو تو وہ زہر ہی کھائے گا ۔ اگر مافیاز کے کم از کم 20 لوگوں کو سزائے موت دیدی جائے تو پورا معاشرہ سدھر جائے گا۔ شیخ رشید نے کہا کہ آرمی چیف دور اندیش معاملہ فہم ہیں ،ان کی جنگی سوچ نہیں ہے ۔وہ لوگوں کو ساتھ لے کر چلنے کے عادی ہیں اور لے کر چل رہے ہیں ۔ جرنیل ہونے کے باوجود وہ تحمل مزاج ہیں۔ملکی خزانے کو ٹھیک کرانے میں جنرل قمر جاوید باجوہ کا بہت بڑا رول ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں