99 کروڑ کے غبن کو کرپشن نہ کہا جائے، کس نے حکومت کو نیب کے قانون میں یہ ترمیم تجویز کی، حکومتی ذمہ دار نے خوفناک انکشاف کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)99 کروڑ کے غبن کو کرپشن نہ کہا جائے، کس نے حکومت کو نیب کے قانون میں یہ ترمیم تجویز کی، حکومتی ذمہ دار نے خوفناک انکشاف کر دیا، مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی ہر شق اور میم کے پیچھے درجنوں کیسز بند ہوجائیں گے، عمران خان اپوزیشن کے موجودہ

ڈرافٹ پر کبھی رضامند نہیں ہوسکتے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے نیب قوانین میں ترمیم سے متعلق اپوزیشن کے مجوزہ ڈرافٹ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں جو مال آپ نے بٹورا وہ سب حلال نہیں کہلائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالیں، اپوزیشن سے پوچھتا ہوں کیا آپ ہمیں بلیک لسٹ کرنا چاہتے ہیں۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جو مثبت تبدیلی اپوزیشن لانا چاہتی ہے وہ وفاقی حکومت سے شیئر کرے، اپوزیشن سے گفتگو کےلیے آج بھی تیار ہیں اور کل بھی تیار ہیں لیکن اپوزیشن سے درخواست ہے ذاتی مفادات کو ایک طرف رکھنا ہوگا۔مشیر احتساب نے بتایا کہ اپوزیشن کی تجویز تھی کہ 99 کروڑ کا غبن کرپشن نہیں کہلائے گا، اپوزیشن کے مطابق ننانوے کروڑ کرپشن والا قانونی گرفت میں نہیں آئے گا۔ان کا کہنا تھا کہ انسداد منی لانڈرنگ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا لیکن اپوزیشن سے درخواست ہے کہ وہ ایف اے ٹی ایف قانون پر ساتھ بیٹھیں۔شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن آصف زرداری اور ن لیگ کے تمام کیسز ختم کرانا چاہتی ہے، اپوزیشن نے اپنے ڈرافٹ میں بے نامی دار کی وضاحت بھی کی، اپوزیشن کے مطابق زوجہ اور بچے بے نامی دار شمار نہیں ہونگے۔وزیراعظم کے مشیر شہزاد اکبر نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں تجویز کے مطابق اپوزیشن شوگر مافیا کے کیسز کا خاتمہ چاہتی ہے، یہ کہتے ہیں 1999 سے پہلے والی کرپشن معاف کردی جائے۔شہزاد اکبر نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ دادد ینی ہوگی اس شخص کو جس نے ماہرانہ ڈرافٹ بنایا ہے، اپوزیشن کےڈرافٹ میں نااہلی سےمتعلق بھی وضاحت آئی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں