عید کے بعد اپوزیشن لیڈر نے بڑے ایجنڈے کا اعلان کر دیا، حکومت نے سب مخالفین اکٹھے ہونے پر متفق ہو گئے، کرنا کیا ہے؟ طے کر لیا

لاہور: (پی این آئی) آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کا فیصلہ مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف کی ملاقات میں کیا گیا۔ سیاسی قائدین کا کہنا تھا کہ ملک پر ناجائز اور نااہل حکومت مسلط ہے۔تفصیل کے مطابق لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل

الرحمن کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں عید الاضحیٰ کے بعد اے پی سی بلانے، مہنگائی اور بے روزگاری سمیت دیگر اہم معاملات پر بات چیت کی گئی۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں میاں شہباز شریف نے اعلان کیا کہ عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی جس میں شریک تمام جماعتیں مکمل پروگرام پیش کریں گی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے جان چھڑانا اولین ضرورت ہے۔ دو سالوں میں مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ پٹرول کی قیمت میں اضافہ بدترین گورننس کی مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری آٹا کھانے کے قابل نہیں، لوگ مہنگا آٹا لینے پر مجبور ہیں۔ گندم کی قلت ہر طرف نظر آ رہی ہے جبکہ چینی کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ حکومت ہر حوالے سے ناکام ہو چکی ہے۔ حکومت نے عام آدمی کوریلیف نہیں دیا۔ادھر خبریں ہیں کہ آل پارٹیز کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لیے اپوزیشن کے درمیان مشاورت حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ لاہور پاکستان کی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری آج رات لاہور پہنچیں گے، ان کا قیام دو روزہ ہوگا۔ وہ اپنے دورہ کے دوران لیگی رہنماؤں سے ملاقات بھی کریں گے۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری اے پی سی کے ایجنڈے پر لیگی رہنماؤں سے مشاورت کریںگے۔ ان کی مولانا فضل الرحمان سے بھی ملاقات کا امکان ہے جس میں حکومت ہٹاؤ مشن اور اے پی سی کے ایجنڈے پر مشاورت ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close