لاہور(پی این آئی) ایشیاء میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سے دوبارہ لاک ڈاون کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی دوسری لہر آنے کو ہے۔ اس مشکل وقت میں اب دوبارہ لاک ڈاؤن کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔کچھ ممالک کی جانب سے دوبارہ لاک ڈاؤن کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جبکہ بھارت میں
کورونا کیسز بڑھنے کے باوجود لاک ڈاؤن قوانین میں نرمی کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے پورے خطے کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس حوالے سے حکام کی جانب سے آگاہ کیا جا رہا ہے کہ اگر صورتحال کو کنٹرول میں نہ کیا گیا تو حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔ تاہم اس طرح کے واقعات پہلے بھی سامنے آ چکے ہیں جہاں کچھ ممالک نے کورونا کے خاتمے کی وجہ سے لاک ڈاؤن کو ختم کر دیا ہو لیکن بعد میں وہاں کورونا کیسز کی تعداد بڑھنے لگی ہو۔ان میں نیوزی لیںد، آسٹریلیا اور چین شامل ہیں جہاں لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد اب ایک مرتبہ پھر کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔خیال رہے کہ چین کے شہر وہان سےشروع ہونے والے کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے بعد اب تک دنیا بھر میں 16440744 افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 6 لاکھ 52 ہزار سے زیادہ افراد کورونا کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے ہیں۔ اسی دوران چین نے کورونا وائرس کے ایک دن میں 61 نئے کیسز ریکارڈ کیے ہیں جس کے بعد ملک میں ایک مرتبہ پھر خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق پیر کے روز چین میں کورونا وائرس کے 61 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جو اپریل کے بعد سے ایک دن میں ریکارڈ ہونے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔14 اپریل کو 89 کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے جن میں سے بیشتر وہ مریض تھے جو بیرون ممالک سے چین واپس آئے تھے۔ دوسری جانب امریکہ کی جنوبی اور مغربی ریاستوں میں کورونا متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جان ہاپکنز یون یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں وائرس کے 55 ہزار 187 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ تاہم اب ماہرین کی جانب سے آگاہ کیا جا رہا ہے کہ اگر حالات دوبارہ کشیدگی کی طرف گئے تو ہمیں دوبارہ لاک ڈاؤن کی طرف جانا ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں