یکم اگست سے پیٹرول مہنگا ہو گا یا سستا؟ اہم فیصلہ ہونے کا امکان

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل سے متعلق فیصلہ کیے جانے کا امکان،ملک میں یورو 5 پٹرولیم مصنوعات متعارف کروانے سے متعلق بھی فیصلہ کیا جائے گا، کابینہ 13نکاتی ایجنڈا پر غور کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا یکم اگست

سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے کل کے اجلاس میں فیصلہ ہونے کا امکان ہے۔حکومت ہر ماہ کے اختتام پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے فیصلہ کرتی ہے۔ اب جبکہ رواں ماہ کو ختم ہونے میں 3 دن باقی ہیں، تو منگل کے روز بلائے گئے کابینہ اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے فیصلہ کیے جانے کا امکان ہے۔بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس کل دوپہر بارہ بجے وزیر اعظم ہاوس میں ہوگا۔ اجلاس میں ملکی سلامتی سیاسی و معاشی صورتحال پر بات ہوگی۔وفاقی کابینہ 13نکاتی ایجنڈا پر غور کرے گی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں میڈیا کے واجبات پر بھی وزارت اطلاعات بریفنگ دے گی۔ ایجنڈا کے مطابق وفاقی کابینہ یکم ستمبر سے ملک میں یورو 5 معیار کا پٹرول اور ڈیزل متعارف کروانے کی منظوری دے گی۔ کابینہ اجلاس کو معاشی اعشاریوں پر بریفنگ دی جائیگی، اسلام اباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے پائلٹس کی ڈگریوں کا معاملہ بھی زیر بحث آئیگا۔ پاکستان کونسل آف ریسرچ واٹر ریسورسز کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے خبریں گردش کر رہی ہیں کہ یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں ممکنہ اضافے کے پیش نظر بعض آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے ڈیلرز کو سپلائی کم کردی گئی ہے جس کے باعث عید الضحیٰ کی تعطیلات کے دوران پٹرول و ڈیزل کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ جس ڈیلرز کو 20ہزار لٹر سپلائی فراہم کی جاتی تھی اب انہیں10ہزار لٹر سپلائی فراہم کی جارہی ہے۔ اس حوالے سے پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا بتانا ہے کہ بعض آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے انوینٹری گین کی خاطر ڈیلرزکو پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں کمی کی ہے۔ اگر معمول کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی جاری نہ رکھی گئی تو گزشتہ ماہ کی طرح دوبارہ پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ وزارت پٹرولیم اور اوگرا سے اس صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں