اسلام آباد(پی این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینٹر شبلی فراز نے کہاہے کہ کورونا کے باعث ہماری معیشت بالکل تباہ ہو سکتی تھی، وزیراعظم نے صورتحال کو مدنظر رکھ کر حکمت عملی بنائی ،وزیراعظم عمران خان دباؤ کے باوجود کسی بھی مقام پر متزلزل نہیں ہوئے، عمران خا ن کی نیت ٹھیک تھی ،جن کی نیت
صاف نہیں تھی وہ آج منہ چھپائے پھر رہے ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینٹر شبلی فراز نے تانیہ ایدروس اورڈاکٹر فیصل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے،کورونا کے باعث دیگر ممالک نے مکمل لاک ڈاؤن کیا،ملک میں فروری میں کورونا کاپہلا کیس سامنے آیا،پاکستان مکمل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا تھا،ہم مکمل لاک ڈاؤن نہیں کر سکتے تھے،ہم نے کچھ دیر کیلئے لاک ڈاؤن کیا،ہم نے زندگی اورکاروبار چلانے کی حکمت عملی اختیار کی،جو لوگ لاک ڈاؤن کی باتیں کررہے تھے سب جانتے ہیں وہ کون تھے ،اشرافیہ اپنے مہروں کے ذریعے ہم پر تنقید کرتے رہے ۔شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم نے صورتحال کو مدنظر رکھ کر حکمت عملی بنائی ،وزیراعظم چاہتے تھے عوام کا روزگار چلتا رہے ،وزیراعظم عمران خان دباؤ کے باوجود کسی بھی مقام پر متزلزل نہیں ہوئے،عمران خا ن کی نیت ٹھیک تھی ،جن کی نیت صاف نہیں تھی وہ آج منہ چھپائے پھر رہے ہیں،لاک ڈاؤن کی بات کرنے والوں نے ہمیشہ غریبوں کاخون چوسا۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ کئی ممالک پاکستان کے ماڈل کو فالو کرنا چاہتے ہیں اور کیا بھی ہے ،این سی او سی نے سائنسی بنیادوں پر کوروناکو ہینڈل کیا،طبی عملے اورمیڈیا نے وبا کے دوران بہترین کردار ادا کیا،ہمارے پاس بیڈز اور ہسپتالوں کا ڈیٹاموجود نہیں تھا،انہوں نے کہاکہ احساس پروگرام کے تحت 160 ارب کاپیکج دیاگیا،شفاف طریقے سے فی
خاندان کو 12 ہزار روپے پہنچائے گئے،ایک کروڑ31لاکھ مستحق اورغریب خاندانوں کو امداد فراہم کی گئی ،تانیہ ایدروس اورڈاکٹر فیصل ہمارے ہیرو ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کورونا کے باعث ہماری معیشت بالکل تباہ ہو سکتی تھی،ہم نے دیکھا کہ بھارت میں کیاصورتحال ہے اموات کی شرح کیاہے۔معاون خصوصی تانیہ ایدروس نے کہاکہ لوگ مشکل فیصلے کرنے سے ڈرتے ہیں ،وفاق،صوبائی حکومتوں اورفوج نے ملکر ہر فیصلے کئے ،ہماری حکومت نے تمام کام شفافیت اورقابل احتساب طریقے سے کئے،ہمارامقصد تھا کہ کام ایسا کیا جائے جس کے دور رس فوائد حاصل ہوں،ہم نے ہر وہ فیصلہ کیا جس سے عوام ہمیں پرکھ سکیں ۔تانیہ ایدروس نے کہاکہ وقتی اقدامات کے بجائے طویل مدتی اقدامات کئے گئے ،روزانہ کی بنیاد پر کورونا کیسز اوراموات میں کمی آرہی ہے ،مکمل لاک ڈاؤن سے عوام اورمعیشت پر طویل المدتی اثرات پڑ سکتے تھے ،سمارٹ لاک ڈاؤن کے اچھے نتائج سامنے آئے۔ہمارے پاس وسائل نہیں تھے لاکھوں ٹیسٹ روزانہ نہیں کر سکتے تھے ہم نے آرٹیفشل انٹیلی جنس کا استعمال بھی عمل میں لایا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں