اسلام آباد (پی این آئی) مہنگائی 8 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ملک میں مہنگائی کی شرح 10.74 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ پاکستان تحریکِ انصاف کی دو سالہ حکومت کے دوران مہنگائی آٹھ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ملک میں مہناگئی کی شرح 10.74 فیصد کی بلند
ترین سطح پر پہنچ گئی جس کی بڑی وجہ قرضوں میں اضافہ ہے۔پاکستان میں 68 سال بعد منفی جی ڈی پی گروتھ، ٹیکس آمدنی منفی اور قرضوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ مہنگائی اور بےروزگاری میں بےپناہ اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح 23 سال بعد منفی ٹیکس آمدنی ریکارڈ کی گئی۔ ملک میں آٹا، چینی، ادویات، کھانے کی اشیاء میں مافیا لوٹ مار کی وجہ سے کمر توڑ مہنگائی ہوئی ہے اور بے روزگاری و غربت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔سونا غریب اور مڈل کلاس شہریوں کی پہنچ سے دور ہو گیا، فی تولہ سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح ایک لاکھ 20 ہزار 500 روپے پر پہنچ گئی ہے۔ صرافہ مارکیٹوں اور بازاروں میں خالص سونے کی قیمت میں اضافے کا رجحان بدستور جاری ہے۔ دوسری جانب حکومت اور عالمی اداروں کے درمیان قرضوں کے نئے معاہدوں اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کی بدولت گزشتہ ہفتے ڈالر کے مقابلے روپیہ تگڑا ہوا۔کاروباری ہفتے کے پہلے روز نئے درآمدی لیٹر آف کریڈٹس (ایل سیز) کھلنے سے ڈالر کی قدر اگرچہ 168.87روپے تک بھی پہنچ گئی تھی لیکن اس کے بعد سیشنز میں ڈالر کی قدر اتارچڑھا کے بعد تنزلی کا شکار رہی۔ ہفتے وار کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالرکی قدر کم جب کہ اوپن مارکیٹ میں بڑھ گئی لیکن اس کے برعکس زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں یورو اور پاونڈ کی قدر میں اضافہ ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں