وفاقی کابینہ کو توڑ دیا جائے ،موجود ٹیم ڈیلیو کرنے میں ناکام ۔۔۔ کون لوگ ٹیم کا حصہ ہونے چاہئیں؟ ہارون الرشیدکا مشورہ

لاہور(پی این آئی)عمران خان نے 2018ءمیں بھی ٹکٹ صحیح نہیں دیئے، عمران خان نے پہلی تقریر میں بہت وعدے کئے ، عمران خان نے کہا تھا کہ قانون کی بالادستی ہو گی ، میرٹ کا نظام ہو گا ، کرپشن کی نشاندہی کرنے والوں کو 20فیصد دیئے جائیں گے ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے وعدہ میں کہا تھا کہ عدالتیں ٹھیک کریںگے ، پولیس نظام ٹھیک کیا جائے گا، منی لانڈرنگ نہیں ہو گی ، ہسپتالوں کو ٹھیک کریںگے لیکن البتہ حکومت نے اخوت فائونڈیشن کو مکان بنانے کیلئے 6ارب روپے دیئے ہیں جو اچھا فیصلہ ہے۔ جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کا اعلان کیا لیکن اب اس پر کام شروع ہوا ہے ۔ عمران خان کی حکومت نے کچھ کامیابیاں بھی حاصل کیں ، اس میں کوئی شبہ نہیں کہ قومی دفاع کے معاملے میں ہم عمران خان پر بھروسہ کر سکتے ہیں ، پی ٹی آئی کو بیورو کریسی سے کام نہیں لینا آتا، میری رائے یہی ہےکہ حکومت کو پانچ سال پورے کرنے کا موقع ملنا چاہیے ، سی پیک پر کام تیز ہو گیا ہے ، تین انڈسٹریل زونز جب بنیں گے تومعاشی ترقی ہو گی اب ابتدا ہوئی ہے ۔ گوادر پر پہلی بار سنجیدگی سے کام ہو رہا ہے ، میری رائے ہے کہ کابینہ کو توڑ دیا جائے اس میں جو ڈھنگ کے آدمی ہیں انہیں رکھ لیں کیونکہ موجود ٹیم ڈیلیور نہیں کر سکی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں