مسلم لیگ کے تمام دھڑے یکجا کرنے کے لیے کوششوں میں کتنی پیش رفت ہو گئی؟ ن لیگ کی طرف سے کیا شرط رکھ دی گئی؟ کس دھڑے کی کس صوبے میں کتنی سیاسی طاقت ہے؟ جانیئے

لاہور(پی این آئی )مسلم لیگوں کے ادغام کیلئے سیاسی رہنمائوں کے درمیان رابطے جاری ہیں۔(ن) لیگ نواز شریف کو قیادت ملنے پر لیگوں کے اتحاد پر راضی ہوسکتی ہے تاہم اس ضمن میں کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہ آ سکی ۔ پاکستان مسلم لیگ( ن) تمام مسلم لیگوں کو متحد کرنے کے آئیڈیا پر مشروط طور پر متفق

ہے اور اس پر کام بھی ہورہا ہے ۔مسلم لیگ نون کی پنجاب میں پہلے ہی بہتر پوزیشن ہے جبکہ مسلم لیگ(ضیاء) کا پنجاب میں کوئی ٹھوس وجود نہیں ہے لہٰذا اس کا کوئی قابل ذکر مطالبہ بھی نہیں ہوگا سندھ میں مسلم لیگ فنکشنل سیاسی اہمیت رکھتی ہے جبکہ مسلم لیگ نون سندھ میں اپنی پوزیشن کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہے ان دونوں جماعتوں کو اتحاد کے لیے راضی کرنا زیادہ مشکل نظر نہیں آتا۔پنجاب میں فنکشنل لیگ کا قابل ذکر حصہ نہیں ہے ۔مسلم لیگ ق پنجاب میں انتہائی اہمیت کی حامل جماعت ہے اور پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت ہونے کے باعث پنجاب کی سیاست میں اس کا قد کاٹھ اور بھی بڑھ گیا ہے ۔ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) لیگوں کے اتحاد کو نواز شریف کی قیادت ہی میں قبول کر سکتی ہے ۔اس آئیڈیا پر ابھی بہت سارا کام ہونا باقی ہے۔سب سے مشکل کام ن لیگ اور ق لیگ کو اکٹھا کرنا ہو گا۔ادھر ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگوں کو یکجا کرنے کیلئے سیاسی رہنمائوں کے آپس میں رابطے اور ملاقاتیں جاری ہیں لیکن مسلم لیگی دھڑوں میں اتحاد کے لیے ابھی تک کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آ سکی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں