اسلام آباد (پی این آئی) تعلیمی ادارے کھولنے کے معاملے پر وزراء کی کانفرنس کا طلب کرلی گئی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث تعلیمی ادارے کھولنے کے معاملے پر بین الاقوامی وزرائے تعلیم کانفرنس طلب کر لی ہے۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی سربراہی میں بین الصوبائی کانفرنس
5 اگست کو منعقد ہوگی۔صوبائی وزرائے تعلیم اور دیگر اعلی حکام ویڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس میں شرکت کریں گے۔حکومتی اعلان کے باوجود آل پاکستان پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے اگلے ماہ تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ آل پاکستان پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے تعلیمی ادارے 15 اگست سے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔اسلام آباد میں آل پاکستان پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے پیر کو مشترکہ پریس کانفرنس کی۔پریس کانفرنس میں ایسوسی ایشن کے صدر ہدایت خان نے دو ٹوک کہا کہ ہم پاکستان بھر کے تعلیمی ادارے کھولیں گے۔تعلیمی اداروں کی بندش سے ملک کے بچوں کا نقصان ہو رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کورونا زوال پذیر ہوگیا ہے اور کیسز بھی کم ہوگئے ہیں۔حکومت سے مذاکرات بھی کیے لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی۔اسکول کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ 15 اگست 2020 کو پاکستان بھر کے تعلیمی ادارے کھول دیں گے۔اگر ہمارے اداروں پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو ہم ملین مارچ کریں گے اور تحریک بھی چلائیں گے۔صدر ایسوسی ایشن نے کہا کہ پریس کانفرنس میں سکول کھولنے کے لیے ایسا پلیز بھی بتائے جائیں گے۔اسکول ایسوسی ایشن کے 15 اگست کو سکولز کھولنے کے اعلان پر حکومت کا موقف آیا۔ حکومت کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی 15 ستمبر سے پہلے سکولز کھولنے کی اجازت نہیں ہے،حکومت کی جانب سے کورونا کی صورتحال کے پیش نظر 15 ستمبر سے پہلے سکولز کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔۔خیال رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں تمام تعلیمی ادارے 15 سمتبر سے کھولے جائیں گے، جولائی کے دوسرے ہفتے سے ایس او پیز کے تحت فنی تعلیم اور مدارس کو امتحانات لینے کی اجازت ہو گی۔ عید کے بعد یونیورسٹیوں کو اختیار ہو گا کہ وہ 30 فیصد طلباء کو ہاسٹلز میں رکھ سکیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر حالات موافق نہ ہوئے تو تعلیمی ادارے نہیں کھولے جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں