پشاور(پی این آئی) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخارحسین نے کہا ہے کہ 25جولائی پاکستانی سیاست کیلئے سیاہ ترین دن ہے جب کسی کی خواہش کے مطابق عمران نیازی کو اس ملک پر مسلط کیا گیا اور اسکے بعد ملک کے تمام اداروں کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے۔ جنرل الیکشن 2018 کے
دو سال مکمل ہونے پر جاری بیان میں اے این پی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخارحسین نے کہا کہ ہم نے الیکشن کے روز ہی کہا تھا کہ یہ الیکشن نہیں سلیکشن تھا، اب بھی کہتے ہیں کہ فارم 45میں پی ٹی آئی کیلئے نتائج تبدیل کئے گئے، پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال کر اپنی مرضی کے نتائج بنائے گئے اور عمران خان کو کامیاب بنایا گیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے آر ٹی ایس کی ناکامی کا اعتراف کیا جاچکا ہے اور دو سال بعد انہوں نے انکوائری کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے لیکن افسوس کہ انکی ایک غلطی کے باعث پورے ملک کو تباہ کردیا گیا۔موجودہ حکومت ابھی تک سلیکٹرز کے سہارے چل رہی ہیں،سلیکٹرز ہٹ گئے تو حکومت نہیں رہے گی۔ میاں افتخارحسین نے کہا کہ 25جولائی 2018 کو شام چھ بجے کے بعد نتائج میں ہیراپھیری کی گئی جسکے بعد اقتدار پی ٹی آئی کی جھولی میں ڈال دیا گیا۔دو سال گزرنے کے بعد ملک کہاں کھڑا ہے یہ سلیکٹرز بھی دیکھ لیں کہ انکی حمایت اور فیصلوں کے کیا نتائج نکل رہے ہیں۔ دو سال میں معاشی طور پر ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنادیا گیا۔ دو سال میں 26ارب ڈالر سے زائد کا قرضہ لیا گیا اور اگلے سال بھی 15ارب ڈالر قرض لینے کا پلان بنایا گیا ہے۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں قرض لینے کی سب سے زیادہ شرح ہے لیکن پھر بھی نیازی صاحب کہتے ہیں کہ قوم نے گھبرانا نہیں۔سلیکٹڈ وزیراعظم دو سال میں ایکسپوز ہوچکے ہیں اور عوام اب ان سے جان چھڑانا چاہتے ہیں۔ میاں افتخارحسین نے کہا کہ ہم پہلے دن سے ہی انتخابات کو مسترد کرچکے ہیں کیونکہ یہ الیکشن نہیں سلیکشن تھا۔ آج دو سال ہوگئے، ملک کا بیڑا غرق کردیا گیا، کوئی پالیسی کامیاب نہیں رہی۔ باہر سے لوگ لائے گئے، آئی ایم ایف کی غلامی میں ملک کی معاشی پالیسی چل رہی ہے، مہنگائی اتنی بڑھ گئی ہے کہ عوام اس دن کا انتظار کررہے ہیں کہ کب موجودہ حکومت سے چھٹکارا حاصل کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں