اسلام آباد(پی این آئی)حکومت نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے عہدے کی مدت میں توسیع سمیت نیب کے قانون میں تبدیلی کی تجاویز کا مسودہ اپوزیشن کے حوالے کر دیا ہے، شاہ محمود قریشی نے تصدیق کر دی۔حکومت نے اپوزیشن کو تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال
کی مدت ملازمت میں توسیع چاہتی ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے نیب قانون کا مجوزہ ترمیم مسودہ اپوزیشن کو پیش کر دیا، چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے قانون سازی شاہ محمود قریشی نے مسودہ اپوزیشن کو دیئے جانے کی تصدیق کردی۔ حکومت کی طرف سے نیب قانون میں متعدد ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔حکومتی تجویز میں کہا گیا ہے کہ عوامی عہدہ اور سرکاری عہدہ رکھنے والے پر نیب کیس اسی صورت بنے گا جب ناجائز فائدہ حاصل کرنے کا ثبوت ہو۔ عوامی عہدہ رکھنے والے کے کسی کام کو نیک نیتی سے کرنے پر نیب کیس نہیں بن سکے گا، چیئرمین ڈپٹی چیئرمین اور پراسیکیوٹر جنرل کی مدت ملازمت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔تجاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت موجودہ نیب قانون کے مطابق چار سال ہے ڈپٹی چیئرمین اور پراسیکیوٹر جنرل کی مدت ملازمت تین سال ہے، حکومت چیئرمین ڈپٹی چیئرمین اور پراسیکیوٹر جنرل کی مدت ملازمت میں توسیع چاہتی ہے۔حکومتی تجویز کے مطابق عدالت ملزم کو ریفرنس کی نقول لازمی دے گی، لیوی ٹیکس اور محصولات کے معاملات نیب سے متعلقہ اداروں کو منتقل ہوجائیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں