پیانگ یانگ(پی این آئی) شمالی کوریا کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جہاں کورونا وائرس کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ کم از کم ان ممالک کی حکومتوں کا دعویٰ یہی ہے، جسے باقی دنیا شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ سی این این کے مطابق شمالی کورین حکومت کا بھی دعویٰ ہے کہ وہاں کورونا کا ایک بھی
کیس سامنے نہیں آیا، اس کے باوجود وہ بھی کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی عالمی دوڑ میں شریک ہے اورشمالی کورین حکام کے مطابق اس میں بڑی کامیابی بھی حاصل کر چکا ہے۔شمالی کوریا کے سٹیٹ کمیشن برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق ملک کے مقامی ادارے جنہوں نے ویکسین تیار کر لی ہے ان کے کلینیکل ٹرائلز جاری ہیں اور اگلے مرحلے میں انسانوں پر ان کی تیار کردہ ویکسینز کے تجربات کیے جائیں گے لیکن یہ مرحلہ شمالی کوریا میں طے کرنا ناممکن ہو گا کیونکہ وہاں کورونا وائرس کا کوئی مریض ہی موجود نہیں تو وہاں کے ماہرین ویکسینز کے ٹرائل کس پر کریں گے۔اگر جنوبی کوریا انسانوں پر تجربات کرکے کوئی نتائج سامنے لاتا ہے تو وہ باقی دنیا کے لیے مشکوک قرار پائیں گے۔واضح رہے کہ شمالی کوریا کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں بھی ہوتا ہے جنہوں نے چین سے وباءپھوٹنے کے فوری بعد اسے سنگین مسئلہ گردانا اور اس کے تدارک کے لیے اقدامات شروع کر دیئے۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ ان ممالک میں کورونا وائرس داخل ہی نہیں ہونے پایا۔شمالی کوریا نے وائرس کا ملک میں داخلہ روکنے کے لیے کس قدر سخت اقدامات کیے ان کا اندازہ مغربی میڈیا کی چند ماہ قبل کی اس خبر سے لگایا جا سکتا ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ شمالی کوریا کے چین جانے والے ایک وفد میں شامل ایک وزیر نے ملک واپس آ کر قرنطینہ کی پابندی کی خلاف ورزی کی تھی جس پر اسے سزائے موت دے دی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں