اسلام آباد(پی این آئی) سینیٹ کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ کووڈ 19(کورونا وائرس) ریلیف سرگرمیوں کی مد میں چین سے 4ملین ڈالر، امریکہ سے 2ملین ڈالر جبکہ جاپان سے اڑھائی ارب روپے امداد حکومت کو موصول ہوئی، قومی ادارہ برائے صحت نے اپنی موبائل لیبارٹری کے ذریعے تفتان پر قائم شدہ قرنطینہ مرکز
پر کویڈ 19کے لیئے 2158 ٹیسٹس کیئے گئے جن میں سے 146مثبت آئے ہیں،وینٹی لیٹرز بنانا ایک کامیابی ہے ہم این 95ماسک بنا رہے ہیں اور ایکسپورٹ کرنے کی پوزیشن تک آگئے ہیں، ڈرگ پرائسنگ پالیسی ہم نے نہیں بنائی،یہ پالیسی ن لیگ کی حکومت کے آخر میں آئی، جس کو ہم ٹھیک کر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے ارکان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے جبکہ وزارت صحت اور وزارت خارجہ نے تحریری جوابات میں کیا۔سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں ہوا۔ وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر میاں عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے ایوان کو بتایا کہ پی ایم ڈی سی اس وقت آپریشنل ہے، اسی طرح کام کر رہی ہے جیسے پہلے کر رہی تھی۔میاں عتیق شیخ کے ایک اور سوال کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ ڈرگ پرائسنگ پالیسی ہم نے نہیں بنائی،یہ پالیسی ن لیگ کی حکومت کے آخر میں آئی۔وزارت خزانہ نے1240ارب روپےکےکورونا ریلیف پروگرام کی تفصیلات پیش کرتےہوئےآگاہ کیاکہ پروگرام کےتحت ایمرجنسی ریسپانس کیلئے190ارب روپے ، این ڈی ایم اے کیلئے 23ارب، طبی سامان کیلئے 50ارب، ہنگامی فنڈز 100ارب، شہریوں کیلئے ریلیف 570 ارب، زراعت ایمرجنسی 277ارب، ایس ایم ای کیلئے 100 ارب یومیہ اجرت مزدوروں کیلئے 200 ارب، پناہ گاہوں کیلئے150ارب رکھے گئے، پٹرول، ڈیزل پر ریلیف کیلئے 70ارب یوٹیلیٹی سٹور کیلئے 50 ارب اور بجلی اور گیس کی موخر ادائیگی کیلئے 100ارب رکھے گئے، کاروبار معیشت کیلئے 480ارب اور گندم کے کاشتکاروں کو ادائیگی کیلئے 280ارب اور برآمدگان کیلئے 100ارب رکھے گئے ہیں۔سینیٹر مشاہد حسین سید کے ضمنی سوال کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ لوگوں نے اس پر تنقید کی ہے، آپ کی بنائی ہوئی پالیسی ہے جس کو ہم ٹھیک کر رہے ہیں،عمران خان نے کابینہ میں یہ بات کی تھی کہ میں سیاست کرنے نہیں آیا ملک کو ٹھیک کرنے آیا ہوں، 360دوائیوں کی قیمتیں ہم نے کم کیں۔سینیٹر ثمینہ سعید کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ فیڈرل ڈرگ سرویلینس لیب بنانی تھی،2011میں وہ جگہ کسی ڈینٹل کالج کو دے دی گئی،وینٹی لیٹرز بنانا ایک کامیابی ہے ہم این 95 ماسک بنا رہے ہیں اور ایکسپورٹ کرنے کی پوزیشن تک آگئے ہیں۔سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت صحت نے ایوان کو بتایا کہ قومی ادارہ برائے صحت نے اپنی موبائل لیبارٹری کے ذریعے تفتان پر قائم شدہ قرنطینہ مرکز پر کویڈ 19کے لیئے 2158 ٹیسٹس کیئے گئے جن میں سے 146 مثبت آئے ہیں، ملک میں قرنطینہ کی سہولت کے 972مقامات ہیں، سینیٹر مشتاق احمد کے ایک اور سوال کے تحریری جواب میں وزارت صحت نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان میں 2020کے پہلے دو ماہ میں 35 وائلڈ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے بعد ازاں اس میں کمی دیکھنے کو آئی مارچ میں سات اپریل میں 6 اور مئی میں صرف ایک مزید کیس رپورٹ ہوا۔ سینیٹر سراج الحق کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت صحت نے ایوان کو بتایا کووڈ 19(کورونا وائرس) ریلیف سرگرمیوں کی مد میں چین سے 4ملین ڈالر امدا د حکومت کو موصول ہوئی، امریکہ سے 2ملین ڈالر جبکہ جاپان سے اڑھائی ارب روپے امداد حکومت کو موصول ہوئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں