مطیع اللہ جان کا اغوا کس نے کیا ؟حامد میر کے دعوے نے ہلچل مچا دی

اسلام آباد(پی این آئی) مطیع اللہ جان کے اغوا کے پیچھے نان سویلین ادارے کا ہاتھ ہے۔ اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے بعد وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار حامد میر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مطیع اللہ جان کے اغوا کے پیچھے نان سویلین ادارے کا ہاتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں بہت وثوق سے کہہ سکتا ہوں

کہ مطیع اللہ جان کے اغوا سے سول حکومت، سول ایجنسیوں اور اسلام آباد پولیس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔مطیع اللہ جان اغواء کیس کی سماعت کا احوال بتاتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس گلزار احمد کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آئی جی اسلام آباد کہاں ہے؟ اس سوال پر آئی جے کے کوآرڈینیٹرز آپس میں ایک دوسرے سے پوچھنے لگ گئے۔ حامد میر نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد اس وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوئے کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ چیف جسٹس صاحب پوچھیں گے کہ سیف سٹی کے کیمروں کی مدد سے پتہ لگائیں کہ وہ کون لوگ تھے جنہوں نے دن دیہاڑے ایک شخص کو اغوا کیا؟بات کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ جس اسکول کے باہر مطیع اللہ جان کو اغواء کیا گیا تھا اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سب کے سامنے آگئی ہے، اس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ کہ اغواء کرنے والے افراد نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ یہ کام پولیس نے کیا ہے۔حامد میر کا کہنا تھا کہ آئی جی اسلام آباد نے اس خبر کی تردید کر دی ہے، ان کے مطابق اسلام آباد پولیس کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ حامد میر نے اپنی گفتگو کے دوران مطیع اللہ جان کے اغوا کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم نہیں تھا کہ ان کے اغوا کے پیچھے کن کا ہاتھ ہے، لیکن جب گزشتہ روز میں نے اپنے پروگرام کے آخری حصے میں مطیع اللہ جان اغوا کے بارے میں بات کی تو مجھے معلوم ہوا کہ میرا پروگرام ایڈٹ کیا جا رہا ہے، جس کا پتہ کرنے پر معلوم ہوا کہ کوئی نان سویلین ادارہ براہ راست میرا پروگرام ایڈٹ کروا رہا ہے۔خیال رہے کہ پرسوں معروف صحافی مطیع اللہ جان کو اغوا کر لیا گیا تھا جس کے بعد سوشل میڈیا پر شور مچنے کے بعد وہ رات کو بازیاب ہو کر اپنے گھر آگئے تھے۔ تاہم ان کی واپسی کے بعد پوری صحافی برادری کی جانب سے جشن منایا گیا ہے۔ لیکن اب تجزیہ نگار حامد میر نے انکشاف کیا ہے کہ مطیع اللہ جان کے اغوا کے پیچھے نان سویلین ادارے کا ہاتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں بہت وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ مطیع اللہ جان کے اغوا سے سول حکومت، سول ایجنسیوں اور اسلام آباد پولیس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں