مسلم لیگ ن کے لیے بڑا امتحان، لاہور ہائی کورٹ میں شہباز شریف کی ایک اہم درخواست کی سماعت ہو گی، درخواست مسترد ہونے پر شہباز شریف گرفتار ہو سکتے ہیں

لاہور(پی این آئی) : لاہور ہائیکورٹ میں صدر مسلم لیگ ن اوراپوزیشن لیڈ ر قومی اسمبلی میاں شہبازشریف کی درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی ۔تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ اوراثاثہ جات کیس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چودھری اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل بنچ شہباز شریف کی

عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کرے گا ۔ عدالت نے نیب اور درخواستگزار کے وکلاء کو بحث کیلئے طلب کر رکھا ہے۔عبوری درخواست ضمانت میں چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔یکم جون کو شہباز شریف نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے ذریعہ اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس اوراثاثہ جات کیس میں گرفتاری سے بچنے کے لئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ1972 ءمیں بطور تاجر کاروبار کا آغاز کیا۔ ایگری کلچر، شوگر اور ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اہم کردار ادا کیا۔ سماج کی بھلائی کے لیے 1988ء میں سیاست میں قدم رکھا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ 2018ء میں اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اس دوران بھی نیب کے ساتھ بھر پور تعاون کیا تھا، 2018ء میں گرفتاری کے دوران نیب نے اختیارات کے ناجائز استعمال کا ایک بھی ثبوت سامنے نہیں رکھا۔ نیب ایسے کیس میں اپنے اختیار کا استعمال نہیں کر سکتا جس میں کوئی ثبوت موجود نہ ہو۔شہباز شریف نے موقف اختیار کیا ہے کہ تواتر سے تمام اثاثے ڈکلیئر کرتا آرہا ہوں۔نیب نے بدنیتی کی بنیادپراثاثہ جات کیس بنایا۔منی لانڈرنگ کے الزامات بے بنیادہیں،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کاخدشہ ہے،لہٰذاعبوری ضمانت منظورکی جائے۔ خیال رہے کہ عدالت کی جانب سے شہباز شریف کو دی گئی عبوری ضمانت کی مدت بھی آج ختم ہورہی ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں