اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ اپنی پارٹی کو ن لیگ سے بچ کر رہنے کا مشورہ دوں گا۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ این ڈی ایم اے سپریم کورٹ کو اس لیے مطمئن نہیں کر سکا کیونکہ ملک کے ادارے نئے عہد میں نہیں پہنچ
سکے جب کہ ججز نئے عہد میں داخل ہوچکے ہیں۔عدلیہ بحالی تحریک کے بعد عدالتوں پر دعاؤں کا تصور ختم ہو چکا ہے۔چیئرمین این ڈی ایم اے اے کو عدالت بلائیں تو انہیں پیش ہونا چاہیے تھا۔ججز کے پیچھے وکلاء کی طاقت موجود ہے۔جنرل مرزا اسلم بیگ کو توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے بلایا لیکن وہ کیس بیچ میں ہی دم توڑ گیا۔جبکہ دوسری بار جنرل عثمان علی کو طلب کیا گیا اور اس کیس میں بھی سپریم کورٹ کو پیچھا چھڑانا پڑ گیا۔لیکن یہ پرانے وقتوں کی باتیں ہیں آج عدلیہ آزاد خودمختار اور متحرک ہے۔اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ اے این ڈی ایم اے صرف بیانات دیتے ہیں ان کا عمل کچھ نہیں۔چیئرمین ماسک لگا کر صرف پریس کانفرنس کرتے ہیں، انہیں چاہیے آگے بڑھیں اور قدرتی آفات سے نمٹیں۔اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ ن لیگ پر اعتبار نہیں ہے۔اپنی پارٹی کو بھی رائے دوں گا کہ ان سے بچ کے رہیں۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری سے مسلم لیگ ن کے وفد نے بلاول ہاؤس لاہور میں ملاقات کی‘ ملاقات میں سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا‘ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجہ پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ،چودھری منظور احمد،اور سید حسن مرتضی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر قمرزمان کائرہ اور احسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن کو مشترکہ لائحہ عمل بنا نے کی ضرورت ہے‘ملاقات میں طے ہوا ہے کہ جوائنٹ اپوزیشن کوارڈینیشن کمیٹی بنائی جائے گی‘ مسلم۔لیگ ن کی طرف سے اس کمیٹی میں خواجہ آصف،شاہد خاقان عباسی، احس اقبال، ایازصادق، رانا ثناء اللہ،خواجہ سعد رفیق شامل ہونگے جبکہ پیپلز پارٹی کی طرف سے راجہ پرویز اشرف، نیر بخاری،نوید قمر، شیری رحمن ،فرحت آللہ بابر شامل ہونگے ‘کمیٹی کا اسی ہفتے آسلام آباد میں اجلاس ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں