اسلام آباد(پی این آئی)پاکستانی مائوں کیلئے عظیم مثال قائم کرنیوالی عظیم ماں امیر النسا بیگم جنہوں نے بیٹے کی شہادت کی خبر سن کر تاریخی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر میں میرے اتنے ہی اور بیٹے ہوتے تو میں وہ بھی اس وطن پر وار دیتی۔ امیر النسا بیگم بریگیڈیر ظاہر عالم خان،کرنل فروز عالم خان،سکواڈرن لیڈر شعیب عالم خان،جنرل شمیم عالم خان
،وائس ایڈمرل شمعون عالم خان ،ونگ کمانڈر آفتاب عالم خان ،فلائٹ آفیسرمشتاق عالم خان ،کیپٹن اعجاز عالم خان ،اور لیفٹیننٹ جنرل جاوید عالم خان کی والدہ ہیں۔ آپ کے شوہر عالم خان سروے سپروائزر تھے۔ پاکستان کیا دنیا بھر میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ کسی ماںباپ نے اس تعداد میں سپوت محاذ جنگ پر بھیجے ہوں۔ آپ کے نوبیٹوں نے افواج پاکستان میں شمولیت اختیار کی اور 1965اور 1971کی جنگوں میں بہادری کے جوہر دکھائے۔ ان بھائیوں نے 1965اور 1971کی جنگ میں داد شجاعت کی عظیم مثالیں قائم کیں۔ ایک بھائی نے 1967میں بھارت کے خلاف ایک معرکہ میں جام شہادت نوش کیا جبکہ ایک بھائی نے 1971کی جنگ میں وطن کی حرمت پہ جان نچھاور کی ۔ بیٹے کی شہادت کی خبر سن کر عظیم ماں امیر النسا بیگم نے تاریخی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ گر میرے اتنے ہی اور بیٹے ہوتے تو میں خوشی خوشی جنگ کے محاذ پر روانہ کر دیتی۔ ونگ کمانڈر آفتاب عالم خان کو 1965کی جنگ میں داد شجاعت دینے پر ستارہ جرأت دیا گیا لیکن انہوں نے یہ کہہ کر لینے سے انکار کر دیا کہ میں نے فوج صرف اپنا فرض ادا کرنے کے لیے جوائن کی ہے ۔جنرل شمیم عالم خان ریٹائرمنٹ سے قبل چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی کے عہدے پر فائز رہے ۔بلاشبہ وہ ماں باپ بہت ہی عظیم ہیں جنہوں نے وطن عزیز کے دفاع اور حفاظت کیلئے اپنی عزیز ترین چیز اولاد تک نچھاور کر دی۔ پوری قوم ماہ ستمبر کے اس ماہ میں امیر النسا بیگم کی مشکور اور انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں