لاہور(پی این آئی) آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے حکومت کی جانب سے عید الاضحی سے تین روز قبل کاروبار بند کرنے کے فیصلے کو تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپنی پالیسیاں نافذ کرنے کیلئے تاجروں کا قصہ ہی تمام کر دے،کاروبار
کھولنے کے حوالے سے حکومت کی آدھا تیتر اورآدھا بٹیر والی پالیسی نے تاجروں کی کمر توڑ دی ہے،فیصلے کے خلاف تمام تاجر تنظیمیں احتجاج کریں گی۔تفصیلات کے مطابق آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے اپنے دفتر میں منعقدہ ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کسی بھی فیصلے سے قبل تاجروں کو اعتماد میں لینے کی بجائے سولو فلائٹ پالیسی پر عمل پیرا ہے،جب ہر طرح کی ٹرانسپورٹ چل رہی ہے، مویشی منڈیاں لگی ہوئی ہیں ایسے میں بازاروں کو عید الاضحی سے تین روز قبل بند کرنے کی منقطق کی سمجھ نہیں آتی،حکومت اور انتظامیہ کے ذمہ داران آئیں اور بازاروں کے دورہ کر کے باقی مقامات پر ایس او پیز اور بازاروں میں اپنائے گئے ایس او پیز پر عملدرآمد کا خود موازنہ کرلیں۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ تاجروں کے مسائل بڑھ رہے ہیں لیکن حکومت انہیں یکسر نظر انداز کر رہی ہے جس کی وجہ سے ہم کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں، ہم اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ حکومت اپنی پالیسیوں کا نفاذ کرنے کیلئے تاجروں کو بالکل ختم کر کے ان کا قصہ ہی تمام کر دے،حکومت کا فیصلہ ہرگز قبول نہیں اور اس کے خلاف تمام تاجر تنظیمیں احتجاج کریں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اور انتظامیہ کے ذمہ داران آئیں اور بازاروں میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کی نشاندہی کریں، عید الفطر کے مقابلے میں عید الاضحی پر کاروبار صرف 30فیصد تک ہوتا ہے اور ایسے میں تین روز قبل کاروبار بند کرنے کا فیصلہ سمجھ سے بالا تر ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں