نیب کا ادارہ ختم کر دیا جائے، ملک میں احتساب کا نیا قانون بنایا جائے، مطالبہ کر دیا گیا سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب مشکلات کا شکار، نیب کے خلاف بڑی مہم شروع ہو گئی

لاہور(پی این آئی)نیب کا ادارہ ختم کر دیا جائے، ملک میں احتساب
کا نیا قانون بنایا جائے، مطالبہ کر دیا گیا سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب مشکلات کا شکار،
نیب کے خلاف بڑی مہم شروع ہو گئی۔پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنمائوں نے قومی احتساب بیورو

(نیب) کے ادارے کو ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔اسلام آباد میں دیگر ن لیگی رہنماوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کو ختم کیا جانا چاہیے،احتساب کا نیا قانون بنانا ہوگا۔اسلام آباد میں دیگرن لیگی رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعیدرفق نے کہا کہ پاکستان میں یہ سب پہلی بار نہیں ہورہا، پہلےملک کے منتخب وزیراعظم کو نکالا گیا پھرکھیل آگے بڑھتاگیا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے، یہ کیس انسانیت کی تذلیل ہے۔ یہ فیصلہ نیب کے کردار اور بدقسمت سیاسی تاریخ سے متعلق ہے۔ پاکستان بنانےوالوں کی اولادکےساتھ ریاست نےمسلسل بدسلوکی کی ہے ہم ملک بنانے والوں کی اولاد ہیں ہر دور میں آمروں کا مقابلہ کیا۔لیگی رہنما سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں انصاف دینے میں تاخیرکی گئی،ہمیں پہلےانصاف ملناچاہیے تھا۔ آزادعدلیہ کیلیے ہم نے جیلیں کاٹیں، لیکن ہمیں انصاف ملنےمیں تاخیرہوئی۔انہوں نے کہا کہ نظریہ ضرورت کےتحت فیصلےنہ کیے جائیں، قانون اوراصولوں پرفیصلے ہونےچاہئیں۔ حمزہ شہبازاوردیگر جھکے نہیں اس لیے ان کے خلاف کیسزبنائے گئے۔سعدرفیق نے کہا کہ انصاف میں اتنی تاخیر ہوئی کہ میں تقریباً مایوس ہوچکا تھا۔ فیصلے میں واضح طورپرلکھا گیا ہے کہ نیب کو سیاسی انجینئرنگ کیلیےاستعمال کیاگیا۔ ہمیں چوراورڈاکو ثابت کرنےکیلیے ایڑھی چوٹی کازور لگایا گیا۔ن لیگ کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ خواجہ سعدرفیق اورسلمان رفیق کوخراج تحسین پیش کرتاہوں۔ خواجہ برادران نے موجودہ گلے سڑے نظام کے خلاف صعوبتیں برداشت کیں۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے سعد رفیق کیس پر تاریخ سازفیصلہ دیا۔ فیصلے سے لگتا ہے آنے والا وقت انصاف کا بول بالا ہوگا۔ جو کل تک ان کے حمایتی تھے آج ان پر تنقید کررہے ہیں۔ عدلیہ میں جانے والے اورانصاف کے طلب گاراس کیس کا حوالہ دیں گے۔ن لیگ کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ عدالتی فیصلے نے احتساب کا کھوکھلاپن عوام کے سامنے رکھ دیا۔سپریم کورٹ نےاپنے فیصلےمیں تاریخی باتیں لکھی ہیں۔شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ فیصلےکے بعد میں سمجھتا ہوں کہ نیب کی افادیت ختم ہوگئی ہے۔ سپریم کورٹ نےاپنے فیصلے میں نیب کی حقیقت بیان کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کیس بنانے کا مقصد صرف ہراساں کرناتھا۔ جب تک ثابت نہیں ہوتاآپ ملزم کومجرم نہیں بناسکتے۔ نیب اپوزیشن کو دبانے کا آلہ ہےتاکہ اقتدارکوطول دیاجاسکے۔انہوں نے کہا کہ نیب اپوزیشن رہنماوَں کو پکڑتا ہے لیکن حکومتی لوگوں کی کرپشن پرخاموش ہے۔ نیب کے ہتھکنڈے ملکی مفاد میں نہیں۔ 2سال سے جو کہہ رہے تھے عدالت نے فیصلے میں ظاہر کردیا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گورننس کی جگہ کم سے کم ہوتی چلی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے الفاظ کے بعد حکومت نیب بند کرنے کا فیصلہ کرے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب اسی عدالت کے جج رہے ہیں، وہ بہترسمجھتے ہیں کہ اب انہیں کیا کرنا چاہیے۔ خواجہ سعدرفیق کیس نےنیب کوسب کےسامنےننگاکردیا۔ اب واضح ہوگیا کہ نیب کا صرف ایک مقصد ہے کہ اپوزیشن کی آوازکو دبایاجائے۔ن لگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ خواجہ برادران کو 16 مہینے بے جا جیل میں رکھاگیا۔ دونوں رہنماوَں کو 16 مہینے کون لٹائے گا؟ خواجہ برادران کی جو کردارکشی ہوئی ان کانقصان کون پوراکرےگا؟احسن اقبال نے کہا کہ نیب کے ذریعے سیاسی انجینئرنگ ہورہی ہے۔ نیب کے ذریعے سیاسی حقیقت بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے،حکومت کو گھربھیجنا ملک کیلیے اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کرپٹ ہے،چینی اورآٹے کا بحران ہے۔ موجودہ حکومت نے قبائلی اضلاع اور کراچی کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں