نقیب اللہ قتل کیس، گواہان اپنے بیان سے منحرف ہو گئے، ایس پی نے مرضی کا بیان لینے کے لیے دباؤ ڈالا، میرا پہلا بیان جھوٹ پر مبنی تھا، عدالت میں مؤقف

کراچی(پی این آئی)نقیب اللہ قتل کیس، گواہان اپنے بیان سے منحرف ہو گئے، ایس پی نے مرضی کا بیان لینے کے لیے دباؤ ڈالا، میرا پہلا بیان جھوٹ پر مبنی تھا، عدالت میں مؤقف، نقیب اللہ قتل کیس میں گواہان اپنے بیان سے منحرف ہو گئے، انہوں‌ نے مرضی کا بیان دلوانے کیلئے ایس پی پر دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔کراچی

کی انسداد دہشتگردی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انواراورڈی ایس پی بھی عدالت پیش ہوئے۔ گواہ شہزادہ جہانگیر نے عدالت میں اہم انکشاف کیا کہ عابد قائم خانی نے مرضی کا بیان دینے کیلیے ان پر دباو ڈالا، انکارپرغیر قانونی حراست میں رکھا گیا تاہم جب میں بہت مجبور ہوگیا تو میں نے ان کے کہنے پر بیان دیدیا۔گواہ نے مزید بتایا کہ جب گاؤں گیا تو احساس ہوا کہ میں نے غلط کیا ہے، واپس آنے کے بعد عدالت میں حلف نامہ جمع کرایا جس میں کہا کہ میرا پہلا بیان جھوٹ پر مبنی تھا اور زبردستی لیا گیا تھا۔گواہ محمد آصف نے اپنے بیان میں کہا جو بیان مجھ سے منسوب کیا جارہا ہے وہ میرا نہیں، جس دن مقابلہ ہوا اس دن میں ملیر کورٹ میں تھا۔ گواہوں کے بیان پر جرح آئندہ سماعت پرکی جائے گی، عدالت نے سماعت 28 جولائی تک ملتوی کردی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں