کراچی(پی این آئی)نیپرا نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کی مکمل ذمہ داری کے الیکٹرک پر ڈال دی، لوڈشیڈنگ کر کے لائسنس کی شرائط کی خلاف ورزی کی گئی،نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی تحقیقاتی ٹیم نے گزشتہ دنوں کراچی میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ کے حوالے سے اپنی رپورٹ جمع کرادی۔چیئرمین
نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی سربراہی میں اتھارٹی کا اجلاس ہوا جس میں وائس چیئرمین نیپرا اور دیگر ممبران بھی شریک ہوئے جب کہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے کراچی میں لوڈشیڈنگ پررپورٹ پیش کی گئی۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں لوڈ شیڈنگ کی مکمل ذمہ داری کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک پر عائد کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک نے لائسنس کی خلاف ورزی کی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لائسنس کے تحت کے الیکٹر ک صارفین کو بجلی فراہمی کی پابند ہے، پاورپلانٹس کو تیل کی عدم دستیابی کے ذمہ دار صارفین نہیں۔ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ اینڈ انفورسمنٹ کی سربراہی میں نیپرا ٹیم نے 4 روز تک انکوائری کی تھی، ٹیم نے کے الیکٹرک کی بجلی پیداوار و لوڈشیڈنگ کا ڈیٹا حاصل کیا تھا اور کے الیکٹرک کے صارفین سے بھی ملاقات کی تھی۔ذرائع کے مطابق اتھارٹی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ اتھارٹی اجلاس میں اووربلنگ سے متعلق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا خط زیرغورنہیں آیا جس کی وجہ یہ ہے کہ نیپرا پہلے ہی گورنر سندھ کے خط کا جواب دے چکی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ گورنرسندھ کو خط کے جواب میں کہا گیا ہے کہ نیپرا کا ریجنل آفس کراچی یہ معاملہ دیکھ رہا ہے اوراووربلنگ سے متعلق کے الیکٹرک صارفین کی810 درخواستیں ملیں جن میں سے 300 سے زائد درخواستیں نمٹادی گئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اووربلنگ کی شکایت پر576 صارفین کوخط لکھے گئے اور543 صارفین کو فون کیے گئے جن میں سے50صارفین نے فون نہیں اٹھایا۔ذرائع نیپرا کے مطابق ریجنل آفس کراچی اووربلنگ کی شکایات حل کررہا ہے، اووربلنگ کے معاملے پر ضرورت پڑی تو انکوائری کمیٹی بنائی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں