عمران خان ایک اچھا حکمران نہیں ہے، نہ ہی وہ بن سکتا ہے، وہ وزیراعظم بنتے ہی بدل گیا، کپتان کا پرانا دوست بھی خفا ہو گیا

اسلام آباد(پی این آئی) عمران خان ایک اچھا حکمران نہیں ہے، نہ ہی وہ بن سکتا ہے۔ دو دن قبل معاونین خصوصی اور مشیران کی دوہری شہریت اور اثاثوں کی فہرست منظرعام پر آنے کے بعد نجی ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم بنتے ہی تبدیل ہو گئے ہیں،

موجودہ وزیراعظم کی صرف شکل اور آواز اور لباس عمران خان جیسا ہے، اس کا باطن عمران خان جیسا نہیں ہے۔منظرعام پر آنے والی فہرست کے بارے میں بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ اگر یہ فہرست نوازشریف کے کابینہ کی ہوتی تو عمران خان چپ نہ بیٹھتے، بلکہ ہر ممکن کوشش کرتے کہ نوازشریف کو اس کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑے۔ فہرست پر بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ آج تک کسی ملک کی قیادت میں ایسا دیکھنے میں نہیں آیا کہ وزیراعظم اپنی کابینہ سمندر پار سے بنا کر آئے اور لا کر اپنے لوگوں کو مسلت کر دے۔خیال رہے کہ دو دن قبل منظرعام پر آنی والی رپورٹ کے مطابق شہبازگل، ندیم افضل چن، زلفی بخاری، شہبازگل، معید یوسف، ثانیہ نشتر، تانیہ ادریس، ندیم بابر غیرملکی شہریت رکھتے ہیں۔ اس رپورٹ میں ان تمام افراد کے بیرون ملک اثاثوں کے بارے میں بھی بتایا گیا تھا۔ شہبازگل11کروڑ 85 لاکھ اثاثوں کے مالک ہیں، شہبازگل اور معید یوسف امریکی گرین کارڈ ہولڈرز ہیں۔زلفی بخاری کے پاس پاکستان میں نہیں بیرون ملک لندن میں کروڑوں کے اثاثے موجود ہیں۔زلفی بخاری مستقل برطانوی اور ندیم افضل چن کینیڈین شہریت رکھتے ہیں۔15معاونین خصوصی اور مشیران میں دوہری شہریت رکھتے ہیں۔تانیہ ادریس کینیڈا اور سنگاپور کی شہریت رکھتی ہیں۔ ثانیہ نشتر ایک گاڑی، 5لاکھ سونے کی مالک، ساڑھے چھ لاکھ بینک اکاؤنٹ میں ہیں۔ جبکہ23لاکھ کی مقروض بھی ہیں۔ ندیم بابر امریکی شہریت رکھتے ہیں، ندیم بابرکے پاس امریکا میں 23 کروڑ سے زائد مالیت کا گھر ہے، مختلف کمپنیوں کے شیئرز ہولڈرز ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close