اسلام آباد (پی این آئی) ہیومن رائٹس کمیشن کے سروے میں احساس پروگرام غیر مؤثر قرار، سروے رپورٹ کے مطابق 62 فیصد لوگوں نے بڑی تعداد میں غریبوں تک امداد نہ پہنچنے کو احسان پروگرام کے غیر مؤثر ہونے کی وجہ قرا ر دیا، 57 فیصد نے امدادی رقم کم ہونے کو احساس پروگرام کے غیر مؤثر ہونے کی وجہ
بتایا ہے۔ تاہم 69 فیصد نے پروگرام کی وسیع کوریج اور غریبوں تک بڑے پیمانے پر پہنچنے کو احساس پروگرام کا مثبت پہلو کہا جب کہ 48 فیصد نے پروگرام میں شفافیت اور 36 فیصد نے فنڈز تک رسائی کےلیے پروگرام کے آسان عمل کو احساس پروگرام کا اچھا پہلو قرار دیا ۔خیال رہے کہ حکومت نے کورونا کے دوران احساس ایمرجنسی کیش پروگرام متعارف کرایا تھا جس کے تحت ایک کروڑ 20 لاکھ مستحق خاندانوں کو 12 ہزار روپے تقسیم کیے جارہے ہیں اور اس کے لیے 144 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔خیال رہے کہ ملک بھرمیں اب تک ایک کروڑ 26 لاکھ 89 ہزار سے زائد افراد میں 153 ارب 55 کروڑ روپے سے زائد رقم تقسیم کی جاچکی ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کورونا سے نمٹنے میں این سی او سی اور احساس پروگرام کامیابی کے دو موثر ہتھیار ثابت ہو رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے محدود وسائل اور صحت کے کمزور نظام کے باوجود جس عزم اور ثابت قدمی سے کورونا کا مقابلہ کیا، وہ ان کی بہترین قائدانہ صلاحیتوں کا واضح ثبوت ہے۔پنے بیان میں انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے محدود وسائل اور صحت کے کمزور نظام کے باوجود جس عزم اور ثابت قدمی سے کورونا کا مقابلہ کیا، وہ ان کی بہترین قائدانہ صلاحیتوں کا واضح ثبوت ہے۔سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے عوام کی جان اور روزگار بچانے بنانے کی متوازن پالیسی اختیار کی ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ کورونا سے نمٹنے میں این سی او سی اور احساس پروگرام کامیابی کے دو موثر ہتھیار ثابت ہو رہے ہیں
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں