لاہور(پی این آئی) پنجاب میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریض مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ہیں، پنجاب حکومت کی جانب سے تشکیل دیئے جانے والے کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے سینیئر ممبر ڈاکٹر جاوید حیات خان کا کہنا ہے کہ کورونا سے متاثرہ افراد شوگر،ہائپرٹینشن، دل اور مختلف
دماغی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےملک کےمعروف پلمونالوجسٹ اور کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے سینیئر ممبر ڈاکٹر جاوید حیات خان کاکہناتھا کہ کورونا کے بعد ہونے والی شوگر، دل اور دماغ کی بیماریوں کو کورونا کی کمپلیکیشن کہا جا سکتا ہے،آئی سی یو میں زیر اعلاج رہنے والے مریضوں کا نظام تنفس زیادہ متاثر ہوا ہے، ایسے مریض جو آئی سی یو سے ڈسچارج ہوئے انکو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،بعض اوقات انہیں دوبارہ بھی آکسیجن کی ضرورت پڑ سکتی ہے جس کی وجہ پھیپھڑوں میں ہونے والا ایک انفیکشن ہے۔سانس کی تکلیف کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جاوید حیات خان نے کہا کہ امریکہ میں بہت سے مریضوں کو کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد بھی پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ کروانا پڑا،اسی طرح بہت سے مریض ایسے ہیں جنہیں دماغی امراض کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،ایسے مریضوں کو سر درد کے مسائل بھی ہو سکتے ہیں جبکہ یاداشت میں کمی بھی ایسے مریضوں کا مقدر بن سکتی ہے۔ڈاکٹر جاوید حیات خان کا کہنا تھا کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ کورونا کے بعد پیدا ہونے والی ان بیماریوں کے ساتھ کسی مریض کو کب تک رہنا پڑ سکتا ہے؟ تاہم انکا کہنا تھا کہ سارس فیملی کے پہلے وائرسز کے باعث جن مریضوں میں ایسی کمپلیکیشن پیدا ہوئیں وہ جلد صحت یاب بھی ہو گئے تھے۔ڈاکٹر جاوید حیات کے مطابق اس موزی وبا اور اسکے بعد پیدا ہونے والے مضر اثرات سے صرف حکومت کی جانب سے وضع کردہ ایس او پیز پر عملدرامد کر کے ہی بچا جا سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں