لاہور(پی این آئی )معروف تجزیہ کار ہارون رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان چاہتا ہے کہ بھارت موت کی سزا کے خلاف اپیل کرے، پاکستان کلبھوشن کی موت کی سزا کے معاملے کو طول دینا چاہتا ہے، اگر کلبھوشن یادو کو موت کی سزا دے دی جاتی ہے تو پاکستان کا بین الاقوامی سٹیٹس خراب ہوگا اور یورپی یونین کی جانب
سے پاکستان پر تنقید بھی کی جائے گی جو موت کی سزا کے خلاف ہے، جس سے پاکستان کا نقصان ہوگا اور دباو بھی آئے گا۔ نجی نیوز چینل کے پروگرام میںانہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ انڈین ہائی کمیشن کلبھوشن یادو کی سزا کے خلاف اپیل دائر کر دے تاکہ انہیں کوئی راستہ تلاش کرنے کا وقت مل جائے، لیکن میرے خیال سے بھارتی ہائی کمیشن ایسا نہیں کرے گا، کیونکہ وہ نہیں چاہیں گے کہ رحم کی اپیل چیف آف آرمی سٹاف کے پاس جائے، لیکن اس میں دونوں صورتوں میں نقصان پاکستان کا ہوگا، کیونکہ اگر آرمی چیف اس کی رحم کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے اسے موت کی سزا دیتے ہیں تو یورپی یونین آپ کے خلاف ہو جائے گی تاہم اگر ایسا نہیں کرتے تو ہمارا سوشل میڈیا کا ابلیس جاگ جائے گا اور واویلا کرنا شروع کر دے گا۔پاکستان آخر تیسری بار اس کو قونصلر رسائی دینے پر کیوں رضامند ہے؟ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ہارون رشید کا کہنا تھا کہ تیسری دفعہ پاکستان اس لیے اس کو قونصلر رسائی دے رہا ہے کیوں کہ پاکستان چاہتا ہے کہ وہ عالمی برادری میں اپنی پوزیشن کو مستحکم رکھ سکے اور بین الاقوامی برادری کو تفصیلات بتانے کا موقع مل سکے کہ پاکستان نے نہ صرف عالمی عدالت انصاف کا حکم مانا بلکہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی بھی دی تھی اور اسے اس کی ماں اور بیوی سے بھی ملوایا جو کہ پاکستان کی طرف سے مثبت پیش رفت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں