لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین اگلے سال فروری آجائے گی، سرکاری حکام ویکسین تیار ہونے کی تصدیق کررہے ہیں، فی الحال اعلان نہیں کیا جائے گا، باقاعدہ اعلان جنوری میں کیا جاسکتا ہے، ویکسین کے تجربات کے تیسرے مرحلے میں پاکستان بھی شریک
ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دو خبریں ہیں،ان میں ایک بہت بڑی خبر ہے جس کو تمام سرکاری ذرائع کنفرم کررہے ہیں، اگرچہ اس خبر کا فی الحال اعلان نہیں کیا جائے گا۔فروری 2021ء میں کورونا وائرس کی ویکسین آجائے گی۔ فروری میں ابھی سات مہینے باقی ہیں۔لیکن اس کی خوشی میں یہ کام نہ کرنا کہ ماسک پہننا ہی چھوڑ دیں۔عید قربان میں گلے ملتے رہیں، مساجد میں ہجوم ہوجائے، مساجد میں ضرور جائیں، لیکن احتیاط کو برقرار رکھیں۔پاکستان بہت وسیع وعریض ملک ہے، بڑے بڑے میدان ہیں، کھلی جگہوں پر عیدقربان کے اجتماعات رکھے جائیں۔انشاء اللہ فروری میں ویکسین آجائے گی۔ لیکن اس کا باقاعدہ اعلان کیا گیا تو دسمبر کے آخر یا پھر جنوری میں کیا جائے گا۔ویکسین کے تجربات کے تیسرے مرحلے میں پاکستان شریک ہے۔پہلے دو مرحلے انہوں نے خود مکمل کیے اب تیسرے مرحلے میں پاکستان بھی شریک ہے۔اس عمل کو وہ مکمل کریں گے جس میں ویکسین کے سائیڈافیکٹ کی آزمائش کی جا رہی ہے۔ اگر ایک فیصد کو بھی سائیڈ افیکٹ ہوئے تو ناکامی ہوگی۔ ہارون الرشید نے بتایا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا ویکسین بنانے کا تجربہ ناکام ہوگیا ہے۔ان کی ویکسین میں کچھ نقائص نکل آئے ہیں، اس لیے آکسفورڈ نے نئے سرے سے تحقیق کا آغاز کردیا ہے۔سائنسدان کوئی سیاسی لیڈران کی طرح نہیں ہوتے انہوں نے حتمی نتیجہ اخذ کرکے بتانا ہوتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں