ریاض(پی این آئی) سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت 42 ممالک نے قرض کی ادائیگیوں کو منجمد کرنے کے لیے گروپ آف G-20 ممالک سے اقدامات کرنے کو کہا ہے. عرب نشریاتی ادارے کے مطابق الجدعان نے مزید کہا کہ G-20 قرضوں کے انجماد کے اقدام کو 2020 سے آگے
بڑھانے پر غور کرے گا‘سعودی عرب نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہG-20 نے مملکت کی سربراہی میں ماحول سے متعلق دو خصوصی اقدامات اپنائے ہیںپہلے کا تعلق صحرا کو کم کرنے اور سبز علاقوں میں اضافے سے ہے اور دوسرا کاربن سرکلر معیشت کے تصور کو اپنانا ہے جس سے ماحولیات کے تحفظ اور وسائل کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔سعودی عرب کے وزیر خزانہ الجدعان نے وضاحت کی کہ کورونا وائرس نے دنیا کے تمام حصوں میں روزمرہ کی زندگی پر گہرے منفی اثرات مرتب کیے ہیں، جس کا براہ راست اثر صحت، معیشت، ملازمتوں اور رسد کے تسلسل پر پڑا ہے جبکہ معاشی، معاشرتی اور ماحولیاتی نظام کی تشکیل نو کے لیے ایک قابل قدر موقع پیدا ہوا ہے تاکہ زندگی کے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ دی جا سکے۔الجدعان نے مزید کہا کہ اس سال فورم کی دلچسپی کام کے طریقہ کار کو تیز کرنے اور تبدیلی کے راستے اپنانے پر مرکوز ہو گی‘غریب ممالک کے قرضوں سے نجات کے لیے بڑھتے ہوئے مطالبات کے درمیانG-20 کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں نے کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی کساد بازاری میں عالمی معیشت کو متحرک کرنے کی کوشش تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔سعودی عرب کی میزبانی میں یہ ورچوئل کانفرنس ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب کورونا کی وبا عالمی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے جبکہ ماہرین غربت سے متاثرہ ترقی پزیر ممالک میں قرضوں کے بحران کی وارننگ دے رہے ہیں‘سعودی وزیر خزانہ محمد الجد عان اور مرکزی بینک کے گورنر احمد الخلیفی کی زیرصدارت اس اجلاس میں یورپی یونین کے ممالک پانچ ماہ کے بعد پہلی بار کسی عالمی فورم پر عالمی کساد بازاری کی روک تھام کے لیے غور کرنے جا رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں