لاہور(پی این آئی) ن لیگ کے بڑےاور چہیتے لیڈران کا بھی ایک گروپ بن رہا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے لیگی ایم پی اے نشاط ڈاہا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ن لیگ کے بڑے اور چہیتے لیڈران کا بھی ایک گروپ بن رہا ہے۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چند لوگوں نے اعلیٰ قائدین کو
گھیرہ ہوا ہے، ہم سے کسی بارے میں مشاورت نہیں کی جاتی، ممکن ہے کہ ناراض بتائے جانے والے ارکان کی تعداد زیادہ ہو۔خیال رہے کہ گزشتہ روز گردش کرنے والی خبروں میں لیگی ارکان کے بارے کہا جا رہا تھا کہ وہ اپنی پارٹی سے ناراض ہو گئے ہیں۔ گزشتہ روز گردش کرنے والی خبروں کے مطابق ایم پی اے نشاط ڈاہا کی جانب سے ن لیگ کے باغی ار کان اسمبلی کے اعزاز میں ضیافت دی گئی۔ذرائع کے مطابق کھانا لاہور کی معروف سوسائٹی میں دیا گیا جس میں نشاط ڈاہا اور مولوی غیاض الدین سمیت 20 لیگی ارکان اسمبلی نے شرکت کی۔لیگی ارکان نے متفقہ فیصلہ کیا کہ اپنی پارٹی کے ساتھ رہیں گے۔حکومت کی بہتر کارکردگی کی تعریف حمایت کریں گے۔مورثی سیاست کے خلاف اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ن لیگ کی قیادت اپنے مقدمات کا سامنا خود کرے گی اور خود کو کلیئر کرے۔اپنے حلقوں کے کام اولین ترجیح ہیں۔رواں ماہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ن لیگ کے 6 اور پیپلز پارٹی کے ایک ارکان کی ملاقات ہوئی تھی۔اس ملاقات میں مسلم لیگ ن کے جلیل شرقپوری، اشرف علی، غیاث الدین، اظہر عباس، فیصل خان نیازی اور نشاط ڈاہا شامل تھے۔ ملاقات کا مقصد اتحادیوں سے بگڑتے تعلقات اور پنجاب اسمبلی میں عددی برتری رکھنا ہے، اس کے لئے حکومت نے اب اپوزیشن کی طرف نظریں جما لی ہیں۔ اس حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور اراکین اپوزیشن کے مابین تعلقات بہتر ہونے کی اطلاعات ہیں۔تاہم اب نشاط ڈاہا کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ ن لیگ کے بڑے اور چہیتے لیڈران کا بھی ایک گروپ بن رہا ہے۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چند لوگوں نے اعلیٰ قائدین کو گھیرہ ہوا ہے، ہم سے کسی بارے میں مشاورت نہیں کی جاتی، ممکن ہے کہ ناراض بتائے جانے والے ارکان کی تعداد زیادہ ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں