لاہور (پی این آئی) وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کو وزارت اعلی سے ہٹانے کی خبریں ایک بار پھر سرگرم ہوگئی ہیں۔یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب ایک نجی ٹی وی چینل کی طرف سے دعویٰ کیا گیا کہ وزیراعظم عمران خان ان اور مقتدر حلقوں نے نے بالآخر عثمان بزدار کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا فیصلہ
کرلیا۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی طارق متین کا کہنا ہے کہ فی الوقت عثمان بزدار کو وزارت اعلی سے نہیں ہٹایا جا رہا۔وہ کتنا عرصہ وزیراعلی رہیں گے اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔تاہم کچھ ہی دنوں میں کابینہ میں تبدیلی ضرور کی جائے گی۔اگلے دس دن میں ہم پنجاب کی کابینہ میں اہم تبدیلی دیکھیں گے۔ایک اہم وزارت ہے جن کی ذمہ داریاں کم کی جاسکتی ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کے تین وزراء سے ملاقات کی۔۔اس دوران انہوں نے کابینہ کے حوالے سے کئی اہم باتیں دریافت کیں۔عثمان بزدار کو فی الحال نہیں ہٹایا جا رہا تاہم ان کے متبادل کچھ نام سامنے آئے ہیں،جن میں اسلم اقبال کا نام شامل ہیں،کہا جا رہا ہے کہ انہیں پنجاب کا وزیراعلی بنایا جائے گا۔علاوہ ازیں خسرو بختیار کے بھائی کے متعلق بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ ڈیلیور کریں گے۔محسن لغاری کا نام بھی سامنے آ رہا ہے انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی کی تھی۔تاہم جو سب سے مضبوط امیدوار کا نام سامنے آ رہا ہے وہ علیم خان ہیں،علیم خان پنجاب کی سیاست میں بہت متحرک ہیں۔ پی ٹی آئی میں ان کو پسند کرنےوالے بھی بہت ہیں جب کہ انکا راستہ روکنے والے بھی بہت ہیں۔علیم خان عمران خان کے قریبی دوست بھی ہیں۔بعض لوگ کہہ رہے ہیں کہ ’عین کو عین سے بدلا جائے گا‘۔یہ اشارے دئیے جا رہے ہیں علیم خان ہی اگلے وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گے تاہم اس کے لیے دو سے تین ماہ لگ سکتے ہیں۔دو تین ماہ تک وزیراعلیٰ کی تبدیلی کے کوئی آثار نہیں ہیں۔پاکستان تحریک انصاف میں بھی کئی لوگ چاہتے ہیں کہ عثمان بزدار کو بطور وزیراعلیٰ تبدیل کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں