لاہور (پی این آئی) غیرمنتخب لوگوں کی بڑی تعداد جلد رخصت ہوجائے گی، بس وہی4 یا 5 مشیران اور معاون خصوصی رہیں گے جن کو عمران خان ضروری سمجھتے ہیں، ان غیرمنتخب لوگوں کوعمرا خان خود بھیجیں گے یا پھر قانونی طریقے سے چلے جائیں گے، بس چند دنوں میں یہ غیرمنتخب شخصیات چلی جائیں
گی۔نجی ٹی وی کےپروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے سینئر صحافی نےکہا کہ غیرمنتخب لوگوں کی بڑی تعداد رخصت ہوجائے گی، بس وہی 4 یا 5 مشیران اور معاون خصوصی رہیں گے جن کو عمران خان سمجھتے ہیں کہ رہنا چاہیے۔ عمرا ن خان ان غیرمنتخب مشیران اور معاون خصوصی کو خود بھیج دیں گے یا پھر قانونی طریقے سے جائیں گے، بس چند دنوں میں یہ غیرمنتخب شخصیات چلی جائیں گی۔داخلی سیاست پر میں کم بات کررہا ہوں ، لیکن اگر دیکھیں تو آج سارا دن کبھی کے الیکٹرک کا مسئلہ، عامر لیاقت کا استعفیٰ، شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیا گیا۔حکومت معاملات میں الجھی ہوئی ، یعنی دودھ کی قیمت کو عدالت دیکھ رہی ہے، شوگر کمیشن تھا، آٹا کمیشن آگیا، کے الیکٹرک کا مسئلہ آگیا، اس لیے میں داخلی سیاست پر توانائی خرچ کرنے کی بجائے دوسری چیزوں کو دیکھ رہا ہوں، یہ سسٹم گررہا ہے۔باہر جو ترسیلات زر آئے ہیں، میں نے چیک کیا ہے، سوشل میڈیا کے ہمارے دوست ظاہر کررہے ہیں۔عمران خان بڑے فیصلے کرنے جا رہے ہیں، وہ بڑے فیصلوں کیلئے ذہنی طور پر بھی تیار ہیں ، ایک بڑی کھیلنے کی فیلڈ ہے جس میں کھل کر کھیلنا چاہتے ہیں۔لیکن عمران خان کا چین ترکی، ایران، انڈیا مسائل کی بجائے عمران خان کے دن اور وقت چھوٹے چھوٹے کاموں پر ضائع ہو رہے ہیں۔اس لیے ہوسکتا ہے عمران خان خود ہی پورے سسٹم بارے جلد کوئی فیصلہ کریں، میں نے پہلے پروگرام میں کہا تھا کہ عمران خان اسمبلی توڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ لیکن اب صدارتی نظام بارے پہلے سے زیادہ سوچا جارہا ہے۔کیونکہ بلیک میلنگ، شور شرابا، وزیروں کے بیانات، جھگڑے ہیں جس کی وجہ سے عمران خان کا اصل مسائل سے دھیان ہٹ رہا ہے، ہوسکتا ہے وہ کابینہ کو چھوٹا کردیں، پنجاب میں بھی اس طرح کی سوچ ہے لیکن اب اتنا وقت نہیں پنجاب میں کوئی تبدیلی کی جائے، کھچاؤ اور عدم استحکام بہت پیدا ہوگیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں