لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے ناراض ارکان اسمبلی نے مزید ممبرز سے رابطہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ناراض لیگی گروپ کی مزید ساتھیوں کوساتھ ملانے کی کوشش ہے۔ ناراض گروپ نے مزید لیگی ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔ ناراض لیگی ارکان نے پارٹی اوروزیراعلیٰ پنجاب
سے ملاقاتیں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ناراض ارکان کا کہنا ہے کہ حلقوں کےمسائل کے حل کیلیے وزیراعلیٰ سےرابطہ رکھا جائے گا،ذرائع کے مطابق ناراض لیگی ارکان کو پیپلزپارٹی کے ایک رکن کی بھی حمایت حاصل ہے۔گزشتہ رات عشائیہ میں ناراض لیگی ارکان نے مشاورت کر کے کئی اہم فیصلے بھی کیے تھے۔ق ایم پی اے نشاط ڈاہا کی جانب سے ن لیگ کے باغی ار کان اسمبلی کے اعزاز میں ضیافت دی گئی۔ذرائع کے مطابق کھانا لاہور کی معروف سوسائٹی میں دیا گیا جس میں نشاط ڈاہا اور مولوی غیاض الدین سمیت 20 لیگی ارکان اسمبلی نے شرکت کی۔لیگی ارکان نے متفقہ فیصلہ کیا کہ اپنی پارٹی کے ساتھ رہیں گے۔حکومت کی بہتر کارکردگی کی تعریف حمایت کریں گے۔مورثی سیاست کے خلاف اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ن لیگ کی قیادت اپنے مقدمات کا سامنا خود کرے گی اور خود کو کلیئر کرے۔اپنے حلقوں کے کام اولین ترجیح ہیں۔رواں ماہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ن لیگ کے 6 اور پیپلز پارٹی کے ایک ارکان کی ملاقات ہوئی تھی۔اس ملاقات میں مسلم لیگ ن کے جلیل شرقپوری، اشرف علی، غیاث الدین، اظہر عباس، فیصل خان نیازی اور نشاط ڈاہا شامل تھے۔ ملاقات کا مقصد اتحادیوں سے بگڑتے تعلقات اور پنجاب اسمبلی میں عددی برتری رکھنا ہے، اس کے لئے حکومت نے اب اپوزیشن کی طرف نظریں جما لی ہیں۔ اس حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور اراکین اپوزیشن کے مابین تعلقات بہتر ہونے کی اطلاعات ہیں۔ْْ
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں