لاہور(پی این آئی)لاہور ہائی کورٹ نے پرائیویٹ سکولوں کی درخواست پر فیسوں میں 5 فیصد اضافے کی اجازت کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔لاہور ہائیکورٹ نے بچوں سے اضافی فیسں وصولی پر پرائیویٹ سکولوں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کی .فاضل عدالت نے پرائیویٹ سکولوں کی درخواست پر فیسوں
میں پانچ فیصد اضافے کی اجازت کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا.عدالت نے ستمبر تک سماعت ملتوی کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا.طلباء کے وکیل صفدر شاہین پیرزادہ کا فیسوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن معطل کرنے پر اعتر اض کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ پرائیویٹ سکولوں کی درخواست میں طلباء کا موقف سنا جانا ضروری ہے, سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت سکول فیس میں پانچ فیصد اضافہ کرسکتے, نوٹیفکیشن معطل کئے جانے سے پرائیویٹ سکول فیسوں میں من مانے اضافے کرینگے. جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ندا اسلم، الطاف احمد سمیت دیگر طلباء کی درخواست پر سماعت کی .درخواستگزاروں کی طرف صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے.درخواست میں سیکرٹری سکول ایجوکیشن، کمشنر لاہور، پرائیوٹ سکول مالکان سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ پرائیوٹ سکول مالکان نے بدمعاشی کیساتھ طلباء 8 فیصد اضافی فیس کے وائوچر جاری کئے ہیں, سپریم کورٹ نے 5 فیصد فیصد اضافے کی اجازت دی تھی, سکول مالکان نے فیس جمع نہ کروانے کی صورت میں آن لائن کلاسز کیلئے پورٹل بند کرنے کی دھمکی دی ہے, نوٹس میں اضافی فیس کی عدم ادائیگی کی صورت میں اگلی کلاسز میں ترقی نہ دینے کی بھی تنبیہ کی گئی ہے ,ڈسٹرکٹ ریگولیٹری اتھارٹی بھی پرائیویٹ سکولوں کو طلباء سے 5 فیصد اضافی فیس وصولی کے نوٹس جاری کر چکی ہے .پرائیوٹ سکول مالکان من مرضی کے تحت طلباء کو 8 فیصد اضافی فیس جمع کروانے کے نوٹس بھجوا رہے ہیں ,عدالت سے استدعا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے پر سیکرٹری سکول اور سکول مالکان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں