لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن اور سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن ان ہاؤس تبدیلی کا حصہ نہیں بنے گی۔اٹھارویں ترمیم میں بہتری کی گنجائش ہے اس پر بات ہو سکتی ہے۔میرے وزیر اعظم بننے کی افواہیں پھیلانے والے دراصل مجھ سے دشمنی کر رہے ہیں۔ایاز صادق نے کہا کہ
میرے قائد میاں نوازشریف ہیں اور پارٹی ڈسپلن کا پابند ہوں۔مجھے وزیر اعظم بنانے کی افواہ پھیلا کر صورتحال خراب کی جارہی ہے۔اپوزیشن نے کبھی مائنس ون کی بات نہیں کی۔ہمیشہ آئین کے دائرے میں رہنے کی بات کی ہے۔ایاز صادق نے مزید کہا کہ ہم ایک ہی بات کرتے ہیں کہ تمام مسائل کا حل ایک شفاف الیکشن ہے۔پی ٹی آئی نے 99 فیصد وعدے پورے نہیں کیے۔مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے اور روپے کی قدر گر گئی ہے جبکہ پٹرول کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔۔واضح رہے کہ پاکستان کی سیاست میں ایک بار پھر مائنس ون کی باتیں ہو رہی ہیں۔اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وفاقی وزراء کا اپنی حکومت کے رہنے پر بھی اعتماد نہیں رہا۔ عددی اکثریت بدلتے دیر نہیں لگتی۔ ہمارے 119ووٹ گنے گئے۔ سیشن کے آغاز پر ہمارے ارکان 131 تھے۔ بجٹ منظوری کے وقت ہمارے کچھ ارکان موجود نہیں تھے۔ز اسمبلی کے باہر اپوزیشن کے احتجاج میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کو ہٹا دیتی ہے اور کسی اور کو وزیراعظم بنا دیا جائے تو ہم بات کر سکتے ہیں۔بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اور وزیراعظم بن جائے تو بات ہو سکتی ہے، عمران خان سے بات نہیں ہو سکتی کیونکہ اس کی ساکھ کمزور ہے اور وہ جھوٹ بولتا ہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال میں جواب دیا کہ مائنس ون نہ ہوا ہے، نہ ہو سکتا ہے اور نہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی مائنس ون کا حصہ نہیں بنے گے، مائنس ون وزیراعظم کی اپنی جماعت کر سکتی ہے ہم نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے بارے میں کہا گیا تھا کہ مائنس ون ہو رہے ہیں لیکن یہ باتیں سبھی کے بارے میں ہمیشہ یہ باتیں ہوتی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں