اسلام آباد(پی این آئی) پی ٹی آئی حکومت 10 ہزار ارب کا قرض لے چکی ہے۔ اس حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کا قرض مئی کے آخر تک اوسطاً 14.2 ارب یومیہ کے حساب سے 34.5 کھرب روپے ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ مزید بتایا گیا ہے
کہ 34۔5 کھرپ روپے کا قرض ان واجبات کے علاوہ ہے جس کیلیے حکومت بالواسطہ قرض دہندگان کے مقروض ہے، اس طرح مجموعی ملکی قرض مرکزی حکومت کے قرض سے کہیں زیادہ ہے ،جس کے اعداد و شمار اگلے ماہ دستیاب ہوں گے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ضمنی گرانٹ کے بجٹ کی کتاب سے ظاہر ہوا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے گزشتہ مالی سال میں مئی سے جون تک قرضہ لیا، اس میں کورونا کے خلاف 289.4 ارب روپے خرچ کئے گئے جو 6 فیصد بنتا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اقتدار میں آنے کے بعد اب تک ملکی قرضوں میں 10۔2 ٹریلین روپے کا اضافہ کر چکی ہے، قرضوں میں یہ 44 فیصد کا اضافہ ملک کے لئے انتہائی تشویش ناک ہے۔اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق عالمی وبا کے باوجود جون میں ترسیلات زر کی وصولی میں 50.73 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب آج پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جون 2020 میں 2.46 بلین ڈالرز کی ترسیلات زر ہوئی۔ اس حوالے سے معاون خصوصی عمران خان ڈاکٹر شہبازگل کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جون 2020 میں 2.46 بلین ڈالرز کی ترسیلات زر ہوئی۔تمام سرکاری درسگاہوں میں قرآن پاک ترجمے کے ساتھ پڑھانے کی تعلیم لازمی قرار دیا گیا ہے۔احساس ایمرجنسی کیش کے ذریعے1کروڑ 26 لاکھ 40 ہزار افراد میں 153 ارب روپے سے زائد رقم تقسیم کی گئی ہے۔ لیکن ساتھ ہی ساتھ اسٹیٹ بینک نے حکومت کی جانب سے لئے جانے والے قرضوں کی تفصیلات بھی جاری کر دی ہیں جس کے مطابق وفاقی حکومت کا قرض مئی کے آخر تک اوسطاً 14.2 ارب یومیہ کے حساب سے 34.5 کھرب روپے ہو گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں