اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی ترقیاتی ادارے کے شعبہ لینڈ و بحالیا ت میں سیکٹر آئی 12اور آئی 14 کے 500ڈلیٹیڈ پلاٹس میں سے دو سو پلاٹس کی فائلیں غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے شعبہ اسٹیٹ ڈلیٹیڈپلاٹس کی20جولائی کو بیلٹنگ کروائے گا تاہم فائلیں غائب ہونے کے باعث مجوزہ بیلٹنگ کے حوالے سے شکوک
پیدا ہونا شرو ع ہوگئے ہیں ذرائع کے مطابق سی ڈی اے کے شعبہ سٹیٹ و لینڈ میں مذکورہ دو سیکٹرز کی ازسر نو پلاننگ کے باعث تقریباًپانچ سو سے زائد پلاٹس نقشے سے ختم ہو گئے تھے جنہیں متبادل پلاٹس دئیے جانا تھے جس کے لیے شعبہ اسٹیٹ نے رواں ماہ کی20جولائی کو نادرا کے زریعے قرعہ اندازی کا اشتہار دے رکھا اس زریعے کے مطابق پانچ سو ڈلیٹیڈ پلاٹس میں سے دو سو سے زائد پلاٹس کی فائلیں ریکارڈ روم سے غائب ہیں جن کے کوئی کوائف موجود ہی نہیں تاہم ممبر اسٹیٹ اس بیلٹنگ کو کروانے کے لیے بضد ہیں جس کی شفافیت پر سوالیہ نشان موجود ہیں اصولی طور پر ڈلیٹ ہونے والے دو پلاٹس جن کی فائلیں ریکارڈ میں موجود نہیں ان کی بازیابی پہلی ترجیح ہونی چاہیے تاہم نوید الہٰی بیانیہ طورپر اس شکوک سے بھر پور قرعہ اندازی کے لیے کوشاں ہیں جس پر انتظامیہ دباو کا شکار ہے شعبہ لینڈ میں انتظامیہ نے اسٹیٹ ایفکٹیز کے کیسز کو دانستہ طورپر این ڈی سی کے معاملے پر سخت پابندیاں لگاکر عملی طورپر کام کو بند کررکھا ہے جس کے باعث لوگ پریشانی کا شکار ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں