لاہور(پی این آئی) حکومت پنجاب نے سکولوں کو2 شفٹوں میں چلانے پر غور شروع کردیا، ہر شفٹ اڑھائی گھنٹے کی ہوگی، اسکولوں میں ہینڈ واش، ماسک اور دیگر اقدامات یقینی بنائے جائیں گے، فی الحال ایڈمن آفسز کھولے جائیں گے، اساتذہ اور طلباء کو آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان
بزدارکی ہدایت پر کیبنٹ کمیٹی برائے کورونا اینڈ ڈینگی کنٹرول کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا، جس میں عید الاضحی کے ایام میں سمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز پر غورکیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عیدالاضحی پر پارک اور تفریحی مقامات پر بند رہیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سکولوں کے ایڈمن آفس کھولنے اور انتظامی عملے کو آنے کی اجازت دی جارہی ہے تاہم طلبہ اوراساتذہ کو سکولوں میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔اجلاس میں سیکرٹری سکول ایجوکیشن نے بتایا کہ وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق سکول کھولنے سے پہلے محکمہ تعلیم سکولز ایس او پیز پر مکمل گائیڈ لائن جاری کرے گا۔سکولوں کو دو شفٹوں میں چلانے پر غورکیا جارہا ہے اورہرشفٹ میں ڈھائی گھنٹے کی کلاسز ہوں گی۔ سکولوں میں ہینڈ واش، ماسک اوردیگر ضروری حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جا ئیں گے۔ واضح رہے وفاقی وزیر تعلیم نے تمام صوبوں کو 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کے این سی اوسی کے فیصلوں سے آگاہ کردیا ہے۔ گلگت بلتستان، آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں کو فیصلوں پر مبنی کاپی ارسال کی گئی ہے کہ 15 جولائی سے تعلیمی اداروں کے ایڈمن آفسز کھول دیے جائیں گے۔احتیاطی تدابیر کو یقینی بنانا ہوگا۔ جبکہ اگست کے پہلے اور آخری ہفتے میں کورونا صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ جس کے بعد آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ اسی طرح آج پنجاب کی کیبنٹ کمیٹی برائے کورونا اینڈ ڈینگی کنٹرول کا خصوصی اجلاس میں طے کیا گیا کہ اپائمنٹ مینجمنٹ سسٹم کے تحت پراپرٹی، پروفشنل ٹیکس اورایکسائز پرمنٹ کے اجراء کی اجازت دی جائے گی۔چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ پنجاب میں ڈینگی سرویلنس نہ کرنے والے عملے کے خلاف کارروائی کی جائے۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں کمی کا رحجان دیکھنے میں آرہا ہے۔ 6 شہروں میں مخصوص تعداد سے زیادہ کورونا
مریض آنے پرعارضی لاک ڈاؤن کیا گیا۔اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، وزیر صنعت میاں اسلم اقبال، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، سینئر ممبر بورڈ آ ف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اوردیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔واضح رہے گزشتہ روز وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے بعد وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے بھی 15ستمبر کو نجی و سرکاری سکول کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد اور پھیلاؤ کا یومیہ اور ہفتہ وار جائزہ لیا جارہا ہے۔ اگر کورونا کی صورتحال بہتر اور سازگار ماحول ہوا تو سخت ایس اوپیز کے تحت 15 ستمبر سے سکول کھول دیں گے۔انہوں نے گزشتہ روز ایک ٹی وی پروگرام میں بھی کہا تھا کہ ابھی ہم 15ستمبر کو سکول کھولنے کی کوئی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کررہے۔ مجھ پر سکول کھولنے کیلئے بڑا دباؤ ہے، لیکن میں کسی کا دباؤ برداشت نہیں کروں گا۔ کیونکہ خدانخواستہ اگر کسی بچے کو کچھ ہوگیا تو پھر سب نے مجھے موردالزام ٹھہرانا ہے۔ لہذا ہم تمام صورتحال کو دیکھ کر ہی سکول کھولنے کا فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 15ستمبر سے بھی اگر سکول کھولے گئے تو ان کلاسز کو بلایا جائے گا تو ضروری ہیں۔ جیسا کہ کلاس پنجم کو بلایا جائے گا، کیونکہ اس کلاس کے بچوں نے ایلمنٹری حصے میں جانا ہے ، اسی طرح کلاس ہشتم، کے بعد نہم دہم کو بلایا جائے گا۔ ان طلباء اور سکول کے حوالے سے سخت ایس اوپیز بنائے جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں