پنجاب حکومت نے تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کر لیا مگر کس شرط پر۔۔؟؟

لاہور(یی این آئی) وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے 15ستمبر کو نجی و سرکاری سکول کھولنے کا اعلان کردیا، کورونا کیسز کی یومیہ اور ہفتہ وار جائزہ لیا جا رہا ہے، تجویز ہے کہ پندرہ ستمبر سے سکول کھول دیے جائیں، لیکن سازگار ماحول میں ہی سکول کھولے جائیں گے۔انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پنجاب

حکومت نے سکول کھولنے کی عارضی طور پر 15 ستمبر کی تاریخ تجویز کی ہے۔پنجاب میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد اور پھیلاؤ کا یومیہ اور ہفتہ وار جائزہ لیا جارہا ہے۔ اگر کورونا کی صورتحال بہتر اور سازگار ماحول ہوا تو سخت ایس اوپیز کے تحت 15 ستمبر سے سکول کھول دیں گے۔ انہوں نے گزشتہ روز ایک ٹی وی پروگرام میں بھی کہا تھا کہ ابھی ہم 15ستمبر کو سکول کھولنے کی کوئی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کررہے۔مجھ پر سکول کھولنے کیلئے بڑا دباؤ ہے، لیکن میں کسی کا دباؤ برداشت نہیں کروں گا۔کیونکہ خدانخواستہ اگر کسی بچے کو کچھ ہوگیا تو پھر سب نے مجھے موردالزام ٹھہرانا ہے۔ لہذا ہم تمام صورتحال کو دیکھ کر ہی سکول کھولنے کا فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 15ستمبر سے بھی اگر سکول کھولے گئے تو ان کلاسز کو بلایا جائے گا تو ضروری ہیں۔ جیسا کہ کلاس پنجم کو بلایا جائے گا، کیونکہ اس کلاس کے بچوں نے ایلمنٹری حصے میں جانا ہے ، اسی طرح کلاس ہشتم، کے بعد نہم دہم کو بلایا جائے گا۔ان طلباء اور سکول کے حوالے سے سخت ایس اوپیز بنائے جائیں گے۔ مزید برآں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں تمام تعلیمی ادارے 15 سمتبر سے کھولے جائیں گے، جولائی کے دوسرے ہفتے سے ایس او پیز کے تحت فنی تعلیم اور مدارس کو امتحانات لینے کی اجازت ہو گی۔ عید کے بعد یونیورسٹیوں کو اختیار ہو گا کہ وہ 30 فیصد طلباء کو ہاسٹلز میں رکھ سکیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر حالات موافق نہ ہوئے تو تعلیمی ادارے نہیں کھولے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی کے دوسرے ہفتے سے فی تعلیم کے ادارے امتحانات لے سکیں گے جبکہ مدارس کو بھی امتحانات لینے کی اجازت ہو گی۔ امتحانات کے لئے ایس او پیز پر عمل درآمد لازمی ہو گا اور جو ادارے اسی او پیز پر عمل نہیں کریں گے ان کو امتحانات لینے سے روک دیا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں