لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا ثناءاللہ نے نواز شریف اور جہانگیر ترین میں رابطے کی تصدیق کر دی. تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے اپوزیشن موثر احتجاج یا
تحریک چلا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب پارٹی سمجھے گی تو مریم نواز متحرک ہو جائیں گی۔نواز شریف لندن میں بیٹھ کر اپنا اور اس حکومت کا علاج بھی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ووٹ کے ذریعے تبدیلی لانے کے خواہاں ہیں غیر پارلیمانی اور غیر جمہوری کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے۔جہانگیر ترین اور نواز شریف کے درمیان ملاقات کے حوالے سے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ان میں براہ راست ملاقات نہیں ہوئی البتہ کچھ لوگوں کی وساطت سے دونوں میں رابطہ ضرور ہوا ہے۔واضح رہے کہ جہانگیر ترین گذشتہ دنوں لندن گئے تھے جس کے بعد ان کے اور نواز شریف کے درمیان ملاقاتوں کی افواہوں نے زور پکڑ لیا تھا۔رائع کے دعویٰ سے متعلق سوشل میڈیا پر خبریں گردش کررہی تھیں کہ وزیراعظم عمران خان سے ناراضگی اور شوگر اسکینڈل میں نام آنے کے بعد جہانگیر ترین نے لندن آتے ہی دو مرتبہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ملاقات کے لیے پیغام بھجوایا۔جس کے جواب میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے ملاقات کی مشروط آمادگی ظاہر کی۔ لیکن کچھ روز تک مکمل خاموشی چھائی رہی جس سے لگا کہ نواز شریف نے جو شرائط رکھی تھیں وہ عملدرآمد کے قابل نہیں تھیں۔تاہم جہانگیر ترین نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں موقع پرست نہیں کہ نواز کےساتھ جا کر بیٹھ جاؤں۔ا۔ انہوں نے اپنے آڈیو بیان میں واضح کیا کہ میں اصولوں پر چلنے والا سیاستدان ہوں، میں موقع پرست نہیں کہ ان کے ساتھ جا کر بیٹھ جاؤں۔میں نوازشریف سے کوئی ملاقات نہیں کی اور نہ ہی نوازشریف سے ملاقات کرنے کا کوئی خواہش رکھتا ہوں۔ ن لیگ کیخلاف ہماری ایک جدوجہد رہی ہے۔ نوازشریف سے ملاقات کے حوالے سے سابق وزیر اعظم کا میڈیا سیل بےبنیاد خبریں پھیلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری پوری کوشش ہوگی کہ میں تحریک انصاف کے ساتھ رہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں