اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو جدید جماعت بنانے کیلئے جزاء سزا ضروری ہے، کسی کارکن کو بھی حدود پھلانگنے اور ڈسپلن کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں،جماعتی نظم وضط کی پابندی ہر کارکن پر لازم ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے نظم و
احتساب کی کارکردگی سے متعلق اجلاس ہوا۔اجلاس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم نے قائمہ کمیٹی کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جماعتی نظم وضبط کی پابندی ہر کارکن کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ آئین کی پاسداری، نظم کی اطاعت تنظیمی وجود میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جزاء و سزا کے بغیر ٹی آئی کو جدید سیاسی ادارہ بنانے کا ہدف حاصل نہیں کرسکتے۔اس لیے کسی کو بھی حدود پھلانگنے یا نظم و ضبط کے دائرے سے نکلنے کی اجازت نہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آئسولیشن ہسپتال اور وبائی امراض کے علاج کے جدید مرکز کے افتتاح کر دیا ہے اورپاکستانی قوم سے عیدالاضحی سادگی سے منانے کی اپیل کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عید قربان پر لاپرواہی سے کورونا پھیلے گا، اگر ہم احتیاط کریں گے تو دنیا کے مقابلہ میں مشکل صورتحال میں بہتر انداز سے نکلیں گے۔انہوں ن کہا کہ حکومت نے کورونا کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن لگایا، این سی او سی نے ہدایات جاری کیں جس پر عملدرآمد کیلئے صوبائی حکومتوں نے تعاون کیا جس کے باعث جولائی میں وبا کی شدت ہماری توقع سے کم رہی، اس وقت ہم ان ممالک میں شامل ہیں جہاں کورونا وبا کی شدت نیچے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں پاکستان میں کم اموات ہوئی ہیں۔وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ عیدالاضحی پر عیدالفطر کی طرح لاپرواہی کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ زیادہ لوگوں کے جمع ہونے سے کورونا تیزی سے پھیلتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عید قربان پر لاپرواہی سے کورونا پھیلے گا۔ حکومت نے اس عید کے حوالے سے جامع ایس او پیز وضع کیے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ قوم، ملک اور اپنے بزرگوں اس بیماری سے بچانے کیلئے عید سادگی سے منائیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم احتیاط کریں گے تو دنیا کے مقابلہ میں اس مشکل صورتحال میں بہتر انداز سے نکلیں گے۔ اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے وزیر اعظم کو ہسپتال میں موجود سہولیات پر بریفنگ دی۔ 250 بستروں پر مشتمل یہ ہسپتال 40 دن کی ریکارڈ مدت میں تعمیر کیا گیا ہے۔ ہسپتال کی تعمیر سے وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں پر دبائو کم ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں