ستمبر میں بھی تعلیمی ادارے کھلنے کا امکان کم ، وفاقی وزیر تعلیم نے نیا بیان جاری کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے اگست میں مشاورتی اجلاس ہوگا جس میں کورونا وباء سے متعلق جائزہ لیا جائیگا اگر حالات ساز گار نہ ہوئے تو ستمبر میں تعلیمی ادارے نہیں کھولیں گے ،صوبوں سے تجاویزمانگیں گئی ہیں جس پر متفقہ فیصلہ کیا

جائیگا،ریسرچ کے معاملے پر یونیورسٹیاں فیصلے کرنے میں آزاد ہیں ،جن طلبہ کی ریسرچ متاثر ہو رہی ہے یونیورسٹی ان طلبہ کو بلا سکتی ہے۔اگلی کلاسوں میں پروموٹ ہونے والے طالب علموں کے کیے بورڈ رولز آرڈیننس کے ذریعہ تبدیل کریں گے۔ جمعرات کے روز پیس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ بین الصوبائی وزرا کی میٹنگ میں طے پایا ہے کہ اور جو فیصلے ہوئے انہیں نیشنل کمانڈ میں منظور کروائے،15 جولائی تک تعلیمی ادارے بند ہو چکے تھے اب 15 ستمبر کو تمام تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں گے تاہم اگست میں مزید مشاورت کریں گے اور کورونا وبا سے متعلق جائزہ لیا جائیگا اور اگر صحت سے متعلق حالات سازگار نہ ہوئے تو پھر نہیں کھولے گے،علاوہ ازیں کھولنے سے متعلق متعدد تجاویز آ رہی ہیں اور ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کروایا جائیگا،صوبوں سے ایس او پیز پر تجاویز مانگ لی گئی ہیں اور وہ آنے کے بعد متفقہ فیصلہ کریں گے اور یہ بھی طے پایا ہے سکولز کالجز کھلنے سے قبل ایس او پیز کی ٹریننگ کر سکتی ہیں، یہ صوابدید تعلیمی اداروں پر ہے،یونیورسٹی کیلئے تجویز ہے کہ جولائی کے بعد ان طالب علموں کو بلا سکتی ہیں۔جن کی ریسرچ متاثر ہو رہی ہیں یہ تعین خود یونیورسٹی نے کرنا ہے،نیز آن لائن کلاسسز کا سلسلہ شروع ہوا تھا مگر اس سے متعدد ایسے علاقے جہاں انٹرنیٹ سہولت نہ تھی وہ متاثر ہوئے اور انکے تعلیمی کیرئیر کو نقصان ہوا ہے اور اب یونیورسٹی کو اجازت ہے کہ عید کے بعد اگر چاہیں تو جن علاقوں میں نیٹ نہیں تھا انہیں ہوسٹلز میں ایس او پیز کے تحت بلا سکتے ہیں اور 30 فیصد تک بچے ہوسٹلز میں رکھ سکیں گے اور جو بھی بچہ آئیگا تو اس کا باقاعدگی سے ہیلتھ چیک اپ ہو گااور یہ سہولت سکولز و کالجز کو بھی ہے کہ عید کے بعد وہ بھی ایس او پیز پر ٹریننگ کے سکتے ہیںاور ایس او پیز

پر عمل درامد نہ ہوا تو حکومت اختیار رکھتی ہے کہ وہ اس سکول کو بند کر دیگی۔مارچ سے تعلیمی ادارے بند ہونے سے امتحانات بند ہو گئے،میڈیکل کالجز،چارٹرڈ اکائونٹس کے امتحانات ناگزیر ہیں اور اب یہ پابندی اٹھا رہے ہیں کہ جولائی کے آخر یا اگست تک تین سے چار دن تک امتحان لے سکتے ہیںاور ان کے لیے سپیشل ایس او پیز ہونگے جن میں سے ماسک ضروری چھ فٹ کا فاصلہ اور باہر ٹینٹ میں لیے جائیں گے اور اگر ان ایس او پیز پر عمل نہ ہوا تو پھر وہ امتحان بند کر دیے جائیں گے،فنی تربیت کے اداروں میں جاب ٹریننگ کی اجازت دیدی ہے، باقی اداروں جہاں کلاس روم ہیں وہ 15 ستمبر سے کھلیں گے،وفاقی وزیر شفقت محمود نے مزید کہاکہ طلبا کی صحت پر کمپرومائز نہیں کیا جائیگا،جن کی کلاسسز پرموٹ کیاتھا ان فیصلوں پر مکمل عمل درآمد ہوگا،بورڈز سپیشل امتحان ہیں انکی وہ تیاری کریں اور ہماری فکر ان سکولوں کی جن کی فیس 2 سے تین ہزار سے کم ہے اور ان کے لیے آسان پیکیج لا رہے ہیں قرض حسنہ بھی دیا جائیگاتاکہ وہ اپنے کرائسسز سے نکل سکیں۔ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ جو بچے نیٹ کی سہولت سے مستفید نہیں ہو سکے ان کے کیے انکی یونیورسٹی اہتمام کر سکتی ہیں،اگلی کلاسوں میں پروموٹ ہونے والے طالب علموں کے کیے بورڈ رولز آرڈیننس کے ذریعہ تبدیل کریں گے۔

close