اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے صدر کو خط لکھ کر ایف اے ٹی ایف کے صدر سے پاکستان کا نام مستقل طور پرگرے لسٹ سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ جمعرات کو رحمن ملک نے ایف اے ٹی ایف کے صدر سے پاکستان کا نام
مستقل طور پرگرے لسٹ سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا ۔رحمن ملک نے کہاکہ پاکستان کا نام یا تو مستقل طور پر گرے لسٹ سے خارج کیا جائے یا گریس پریڈ میں ایک سال کا اضافہ کیا جائے، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی طرف سے پانچ ماہ گریس پریڈ دینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، امپیریل کالج و ڈبلیو ایچ او کے مطابق جولائی اور اگست میں پاکستان میں کورونا مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگا۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ کورونا وبا نے پارلیمنٹ کے انتظامی امور اور قانون سازی بری طرح متاثر کردیا ہے، کورونا کیوجہ سے ایف اے ٹی ایف کا مطلوبہ قانون سازی موجودہ صورتحال میں بروقت ممکن نہیں ہے، 14 فروری 2019 کو آپکے نام خط میں مودی کے جرائم و منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے ثبوت پیش کئے تھے، وزیراعظم مودی کا منی لانڈرنگ و دیگر جرائم میں ملوث ہونے کے باوجود انکے خلاف اقدامات نہیں لئے گئے، پاکستان اقوم متحدہ و امریکہ کیساتھ ملکر دھشتگردی کیخلاف طویل جنگ لڑ چکا ہے، دھشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی ان گنت جانی و مالی نقصانات اٹھائے ہیں، امید تو یہ تھی کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کی دھشتگردی کیخلاف قربانیوں کو تسلیم کرتا۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے اور پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنا ناانصافی ہے۔باور رہے کہ اس سے پہلے سینیٹر رحمان ملک نے ایف اے ٹی ایف کو گرے لسٹ سے خارج کرنے کیلئے خط لکھا تھا۔سینیٹر رحمان ملک کے اپیل پر ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کیلئے مدت میں توسیع کا اعلان کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں