اسلام آباد(پی این آئی):پیپلز پارٹی کی شازیہ سومرو کا وفاقی وزیر مراد سعید ہر حملہ، قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہیڈ فون دے مارا، مراد سعید نے کیا تھا؟ وفاقی وزیر مواصلاحات مراد سعید کی عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پرتقریرکے دوران پیپلزپارٹی کے ارکان مشتعل ہو گئے اور اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ کیا
اورایوان سے واک آؤٹ کردیا،کورم کی نشاندہی کے بعد پیپلزپارٹی کی ڈاکٹر شازیہ سومرو نے مراد سعید کو ہیڈ فون دے ماراجو وفاقی وزیر کو نہیں لگا۔وفاقی وزیر مراد سعید نے ایوان میں عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پر تقریرکرتے ہوئے کہاکہ جے آئی ٹی کی گہرائی کوکسی نے نہیں دیکھاکہ اتنے قتل کیوں ہوئے؟، عزیربلوچ کہتاہے میں نے قتل کرناتھاجس کیلیے 3 پولیس موبائل جمع کیں،عزیربلوچ کہتاہے قتل کیااوران کے سرسے فٹبال کھیلا،ویڈیوبنائی۔مراد سعید نے کہاکہ عزیربلوچ نے اعترافی بیان میں کہاکہ پیپلزپارٹی قیادت کی سرپرستی حاصل تھی،بیان میں ہے کہ 2008 میں رحمان ڈکیت کی ہلاکت کے بعدگینگ کی سربراہی کی،عزیربلوچ نے پولیس مقابلے،اغوابرائے تاوان،تھانوں پرحملوں کااعتراف کیا، بھتہ کی رقم آصف زرداری کی بہن فریال تالپورکوملتی تھی،عزیر بلوچ کہتاہے بلاول ہاؤس کے اطراف لوگوں کوہراساں کیا،40گھرخالی کرائے۔انہوں نے کہا عزیر بلوچ نے آصف زرداری کیلیے 14 شوگر ملوں پر قبضے کیے، بھتہ آصف زرداری اور فرالی تالپور کو جاتا تھا۔کورم پورا نہ ہونے کے باعث قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں